چینی کتاب اور ثقافت کی چوتھی نمائش’’بوچائنہ ‘‘ ہفتے کے روز بخارسٹ میں منعقد ہوئی جس میں چین سے متعلق کتابوں اور ثقافتی سرگرمیوں کا ایک وسیع سلسلہ پیش کیا گیا۔
ایک روزہ نمائش میں سیاست اور معیشت، ثقافت اور تاریخ، ادب اور چینی زبان سیکھنے سے متعلق اشاعتیں شامل تھیں جو چین اور رومانیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی تبادلوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
رومانیہ میں چین کے سفیر چھن فنگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے اشاعتی شعبے میں خاص طور پر دو طرفہ تراجم کے میدان میں طویل عرصے پر محیط تعاون قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ، ادب، فنون اور سماجی علوم سے متعلق اعلیٰ معیار کی تخلیقات نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی فہم کو مزید گہرا کیا ہے۔
رومانیہ کی سابق وزیرِ اعظم اور رومانیہ۔چین ہاؤسز کی موجودہ صدر ویوریکا ڈانچیلا نے ثقافتی تبادلوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کتابیں زبان کی رکاوٹوں اور فاصلے سے بالاتر ہو کر دونوں ممالک کےعوام کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتی ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): واسیلے سرگھی بابینیٹی، مہمان
"مجھے خاص طور پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے متعلق کچھ کتابوں میں دلچسپی تھی اور اسی طرح چین میں ہائی اسپیڈ ریل کی ترقی سے متعلق کتابوں میں بھی۔ یہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ چینی عوام کس طرح بہت کم عرصے میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کی سطح پر شاندار کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔”
کتابوں کے ساتھ ساتھ نمائش میں ثقافتی تجرباتی حصے اور بچوں کے لئے سرگرمیاں بھی شامل تھیں جن میں خطاطی، چائے کی تقاریب، تخلیقی عملی ورکشاپس اور لوبان لاک پزلز شامل ہیں۔
بخارسٹ چینی ثقافتی مرکز کے زیرِ اہتمام منعقد کی گئی اس نمائش کا مقصد چین اور رومانیہ کے درمیان ثقافتی روابط کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
بخارسٹ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
بخارسٹ میں چوتھی چینی کتاب و ثقافت کی نمائش ’’بوچائنہ‘‘ کا انعقاد
نمائش میں چین سے متعلق کتابیں اور ثقافتی سرگرمیاں پیش کی گئیں
ایک روزہ نمائش میں سیاست، معیشت، ادب اور چینی زبان شامل
چین اور رومانیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی تبادلوں کی عکاسی کی گئی
رومانیہ میں چین کے سفیر چھن فنگ نے تقریب سے خطاب کیا
چینی سفیر نے دو طرفہ تراجم میں طویل مدتی تعاون اجاگر کیا
اعلیٰ معیار کی کتابوں نے دونوں ممالک کے عوام کی سمجھ بڑھائی
سابق وزیرِ اعظم ویوریکا ڈانچیلا نے کتابوں کے پل کے کردار پر زور دیا
بچوں کے لئے خطاطی، چائے کی تقاریب اور عملی ورکشاپس نمائش کا حصہ تھیں
بخارسٹ چینی ثقافتی مرکز کی میزبانی میں ثقافتی روابط کو مزید مضبوط بنایا گیا



