واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے خلاف ہتک عزت کا ایک مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ انہوں نے نشریاتی ادارے پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ان کی 6 جنوری کے کیپیٹل فسادات سے متعلق تقریر میں گمراہ کن ترامیم کیں۔ انہوں نے اربوں ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مقدمہ امریکی ضلعی عدالت کے فلوریڈا میامی ڈویژن کی جنوبی عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جس میں بی بی سی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے پینوراما دستاویزی فلم میں صدر ٹرمپ کی جھوٹی، توہین آمیز، گمراہ کن، تضحیک آمیز، اشتعال انگیز اور بدنیتی پر مبنی تصویر کشی کی۔
شکایت کے مطابق دستاویزی فلم من گھڑت تھی اور اسے 2024 کے صدارتی الیکشن سے ایک ہفتے قبل نشر کیا گیا جو انتخابی نتائج میں صدر ٹرمپ کو نقصان پہنچانے اور اس پر اثر انداز ہونے کی ایک ڈھٹائی پر مبنی کوشش تھی۔
دستاویزی فلم جس کا عنوان’’ٹرمپ، ایک دوسرا موقع ‘‘ تھا، پہلی مرتبہ 28 اکتوبر 2024 کو نشر کی گئی۔ الزام ہے کہ اس فلم نے ٹرمپ کی 6 جنوری 2021 کی تقریر کے دو مختلف حصوں کو جوڑ کر بدنیتی سے دنیا بھر کے ناظرین کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش کی۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ پینوراما ڈاکیومنٹری نے صدر ٹرمپ کو غلط طور پر اپنے حامیوں سے یہ کہتے ہوئے دکھایا کہ ہم کیپیٹل کی طرف مارچ کریں گے اور میں آپ کے ساتھ وہاں ہوں گا اور ہم لڑیں گے۔ ہم پوری شدت سے لڑیں گے اور اگر آپ پوری شدت سے نہیں لڑیں گے تو آپ کے پاس کوئی ملک نہیں رہے گا۔ شکایت میں مزید کہا گیا کہ صدر ٹرمپ نے کبھی یہ الفاظ اس ترتیب میں نہیں کہے۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی بی سی نے تقریر کی ابتدا کی فوٹیج کو تقریبا 55 منٹ بعد دئیے گئے ایک الگ قول کے ساتھ ملا دیا اور ٹرمپ کے امن کے لئے دیئے گئے بیانات کو حذف کیا۔
ٹرمپ نے بی بی سی پر ہتک عزت اور فلوریڈا کے ‘دھوکہ دہی اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے قانون’ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے اور ہر مبینہ خلاف ورزی پر 5 ارب امریکی ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔



