یاؤنڈے (شِنہوا)کیمرون کے ایک ماہرِ تعلیم نے کہا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران چین کی جدیدیت کی مہم نے عالمی اعتماد کو مضبوط کیا ہے اور ایک زیادہ مضبوط معیشت سے لے کر ماحول دوست ترقی میں پیش رفت اور مسلسل کھلے پن تک قابل ذکر کامیابیوں کا ایک سلسلہ فراہم کیا ہے۔
یاؤنڈے I یونیورسٹی کے پروفیسر چارلس رومین ایمبیلے نے شِنہوا کو بتایا کہ جیسے جیسے 14واں 5سالہ منصوبہ اپنے اختتام کے قریب پہنچ رہا ہے چین نے اندرونی طلب کو بڑھا کر اور تکنیکی اختراع کو تیز کر کے اپنی معیشت کو مستحکم کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
ایمبیلے نے کہاکہ چین کی اقتصادی ترقی بہت مضبوط ہےاور بہت سے شعبوں میں تکنیکی اختراع بہت قوی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ملک بھر میں دیہی باشندوں کی فی کس قابل خرچ آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مستحکم کارکردگی کا نتیجہ روزمرہ کی زندگی میں واضح بہتری کی صورت میں نکلا ہے۔
انہوں نے جن کامیابیوں کو اجاگر کیا ان میں 5جی نیٹ ورکس اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی ترقی اور قابل تجدید توانائی میں تیزی سے اضافہ شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ چین نے کئی ممالک کی نسبت صاف ٹیکنالوجیز اور ماحول دوست سپلائی چینز کی طرف منتقلی میں تیز قدم اٹھائے جس کے نتیجے میں جی ڈی پی کے فی یونٹ اخراج میں کمی آئی جبکہ پیداوار بڑھی۔
ایمبیلے نے کہاکہ شمسی ، ہوا اور ہائیڈرو الیکٹریسٹی کے شعبوں میں صاف اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی ہو رہی ہے۔




