منگل, دسمبر 9, 2025
انٹرنیشنلاسرائیلی آرمی چیف نے غزہ میں "زرد لکیر" کو نئی سرحد قرار...

اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ میں "زرد لکیر” کو نئی سرحد قرار دے دیا

بیت المقدس(شِنہوا)اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضمیر نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں "زرد لکیر” کی حد بندی "نئی سرحدی لکیر” ہے۔

زرد لکیر اس علاقے کی نشاندہی کرتی ہے جہاں اسرائیلی فوجی فلسطینی علاقے سے واپس نہیں گئے، جو 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والے جنگ بندی کے انتظامات کا حصہ ہے۔

ضمیر نے کہا کہ زرد لکیر ایک نئی سرحد ہے، جو ہماری برادری کے لئے ایک دفاعی لائن اور فوجی کارروائی کی ایک حد کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ بات انہوں نے غزہ کے بیت حنون اور جبالیہ کے دورے کے دوران کہی، دورے میں انہوں نے ڈویژن کے کمانڈروں سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے غزہ کی پٹی کے وسیع حصوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور اسرائیلی فورسز ان علاقوں میں موجود رہیں گی۔

ضمیر نے مزید کہا کہ فوج حماس کو دوبارہ قائم نہیں ہونے دے گی اور وہ حیرت انگیز حملوں کی تیاری کر رہی ہے، ان حملوں کو  انہوں نے اگلے کئی سالہ فوجی منصوبے کا اہم ستون قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشن اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک غزہ میں آخری ہلاک شدہ یرغمالی پولیس افسر رن گوویلی کی باقیات کو واپس نہ لایا جائے۔ حماس نے باقی تمام 20 زندہ یرغمالیوں اور سوائے گوویلی کے 27 ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردی ہیں ۔

اسرائیلی فوج نے زرد لکیر عبور کرنے کا کہہ کر درجنوں فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کیا ہے۔ غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق 11 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی فائرنگ سے 370 سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں، جس سے اکتوبر 2023 میں اسرائیل-حماس تنازع کے آغاز سے فلسطینی شہداء کی تعداد 70 ہزار 360  تک پہنچ گئی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!