شنگھائی(شِنہوا)کھلے سمندر، گہرے سمندری علاقوں اور قطبی خطوں جیسے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے افراد کو طویل عرصے سے تازہ سبزیوں تک محدود رسائی کا مسئلہ درپیش تھا لیکن اب وہ خود تازہ اجناس اگا کر ان سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
اس ہفتے چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں ہونے والی میرین ٹیک چائنہ 2025 نمائش میں ایک جدید زرعی فارم جسے بحری جہاز کے لئے تیار کیا گیا ہے کو پہلی مرتبہ نمائش کے لئے پیش کیا گیا۔اس فارم کو چائنہ سٹیٹ شپ بلڈنگ کارپوریشن لمیٹڈ (سی ایس ایس سی )نے تیار کیا ہے،اس اختراعی سہولت میں جدید ٹیکنالوجیز، انتہائی درست ماحولیاتی کنٹرول نظام اور ماحول دوست ڈیزائن کی خصوصیات کو یکجا کیا گیا ہے۔یہ فارم سال بھر خوردنی فنگس، سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کو ممکن بناتا ہے۔
سی ایس ایس سی انٹرنیشنل انجنیئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین یانگ وین وو نے شِنہوا کو بتایا کہ بحری جہاز پر قائم ہائبرڈ جدید کاشت کی سہولت میں سبزی اور مشروم اگانے کا مشترکہ نظام شامل ہے۔ سبزیوں کو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے اور مشرومز کو اسے خارج کرنے کے قابل بناتے ہوئے یہ نظام بند ماحول کے اندر ایک موثر گیس چکر قائم کرتا ہے۔یہ اختراعی طریقہ کار اندرونی اور بیرونی جگہوں میں درجہ حرارت کے بڑے فرق اور ہوا کی بار بار تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی توانائی کی کھپت میں نمایاں کمی میں مدد فراہم کرتا ہے، یہ زیادہ پائیدار حل پیش کرتاہے۔
کیڑے مار ادویات کے استعمال کے بغیر کاشتکاری کرنے کی حامل یہ سہولت مشرومز،سبزیوں اور فروٹس کی 120 سے زیادہ اقسام اگا سکتی ہے، مصنوعات کے تنوع اور اعلیٰ معیار کا تحفظ، صفائی اور معیار کو یقینی بناتی ہے۔




