پاکستان اور امریکہ نے غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام، انسداد منشیات اور سیکیورٹی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتے کو وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے ملاقات کی اس موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈی جی اے این ایف، ڈائریکٹر انفورسمنٹ، امریکی سفارتخانے کے نمائندے اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
ملاقات میں غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، فریقین نے منشیات روک تھام، معلومات تبادلے اور مربوط حکمت عملی کیساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عزم کیا۔
امریکی سفیر نے انسداد منشیات اور غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے ہر ممکن تکنیکی معاونت فراہمی کی پیشکش کی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی واضح ہے، حکومت مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایئر پورٹس پر منشیات کیسز کی نشاندہی اولین ترجیح ہے، ملک کے تمام ایئرپورٹس پر جدید ترین سکیننگ مشینیں نصب کی جا رہی ہیں تاکہ کوئی بھی سطح پر غفلت یا کمزوری باقی نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی افغانستان سے منشیات درجنوں ممالک میں پہنچ کر نوجوان نسل کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، انسداد منشیات کیلئے امریکہ کی پیش کردہ ٹیکنیکل سپورٹ کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ تمام اداروں کے درمیان مربوط تعاون ممکن بنانے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت کے تحت نیشنل نارکوٹکس کوآرڈنیشن سینٹر جلد قائم کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سالانہ کائونٹر نارکوٹکس مہم کے دوران 12.797ارب ڈالرمالیت کی 134ٹن منشیات قبضے میں لیکر 75غیر ملکیوں سمیت 2001ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں 110افغان شہری گرفتار کئے گئے ،40ہزار 659ایکڑ رقبہ کلیئر کر کے پاپی فری سٹیٹس کو برقرار رکھا گیاگیا ہے۔
امریکی سفیر نے اے این ایف کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کیساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، ہر شعبے میں تعاون جاری رکھیںگے۔




