بیجنگ(شِنہوا)چین یکطرفہ جبری اقدامات کی مخالفت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ یکطرفہ طرز عمل کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کے لئے یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنائے۔
ہرسال 4 دسمبر کو یکطرفہ جبری اقدامات کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان سے معمول کی پریس بریفنگ میں ایسے اقدامات کے مسلسل استعمال سے عالمی معیشت کو لاحق خطرات سے متعلق سوال ہوا۔ لین جیان نے اس سوال پر کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، کثیرجہتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو کمزور کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات بنیادی انسانی حقوق، جیسے حق زندگی اور حق ترقی کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور عالمی ترقیاتی تعاون کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈا برائے پائیدار ترقی کے نفاذ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کو مرکز بنا کر بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم عالمی نظم کو برقرار رکھے اور عالمی نظم و نسق کو زیادہ منصفانہ اور برابر سمت میں آگے بڑھائے۔




