وینتیان(شِنہوا)چین کی معاونت سے قائم لاؤ قومی زلزلہ نگران نیٹ ورک منصوبے کی حوالگی کی تقریب حال ہی میں لاؤس کے دارالحکومت وینتیان میں منعقد ہوئی۔
اس منصوبے پر 2017 میں عملدرآمد شروع ہوا، اس منصوبے کے تحت لاؤس میں زلزلہ پیمائش کے 15 جدید سٹیشن قائم کئے جا چکے ہیں اور ملک کا پہلا قومی زلزلہ ڈیٹا مرکز بھی بنا دیا گیا ہے۔
منصوبے کے تحت لاؤ کے تکنیکی عملے کو نیٹ ورک چلانے، اس کی دیکھ بھال، ڈیٹا پروسیسنگ اور معلومات پہنچانے کی مکمل تربیت دی گئی ہے۔ جس سے ملک کو یہ صلاحیت حاصل ہو گئی ہے کہ وہ اپنی حدود میں آنے والے 3 درجے شدت یا اس سے زیادہ کے زلزلوں کی اپنے طور پر فوری اطلاع دے سکتاہے، جس سے آفت سے بچاؤ، نقصانات میں کمی اور ہنگامی ردعمل کی صلاحیت بہتر ہوئی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاؤ کے نائب وزیر برائے زراعت و ماحولیات سائنا خون انتھا وانگ نے کہا کہ لاؤس کئی برسوں سے زلزلہ نگرانی کے نظام سے محروم تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی منصوبہ بے حد اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ زلزلہ نگرانی کی ملکی صلاحیت کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا، لاؤس کو زلزلوں سے متعلق معلومات بروقت اور تیزی سے حاصل کرنے میں مدد دے گا اور زلزلوں سے پیدا ہونے والے خطرات میں کمی لانے میں معاون ہوگا۔
اپنے خطاب میں لاؤس میں چینی سفارتخانے کی اقتصادی و تجارتی مشیر لی شی ژین نے کہا کہ زلزلہ سے بچاؤ اور آفات میں کمی کے شعبے میں چین اور لاؤس کے درمیان قریبی تعاون دونوں ممالک کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
امدادی ادارے کی جانب سے بات کرتے ہوئے چین کی زلزلہ انتظامیہ کے نائب ڈائریکٹر لی یونگ لین نے کہا کہ اس منصوبے کی حوالگی محض ٹیکنالوجی کی منتقلی نہیں بلکہ دوستی کے تسلسل کی علامت اور چینی عوام کی لاؤ عوام کے لئے محبت کا اظہار ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ چین ترقی کے ثمرات کے تبادلے اور لاؤس کے ساتھ مل کر ایک مضبوط حفاظتی ںظام بنانے کے عزم پر قائم ہے۔




