بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا ہے کہ چین افریقہ کیساتھ ملکر جدیدیت کی طرف ایک نئے سفر کا آغاز کرنے اور عالمی ا خترع اور انسانیت کی مشترکہ ترقی میں مشترکہ طور پر حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہے۔
ترجمان لین جیان نے یہ بات افریقی ماہرین اور اسکالرز کے اس بیان کے جواب میں کہی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چین افریقہ کے ساتھ اپنے تعاون سے براعظم کو جدید افریقی طرز اپنانے کے لیے آزاد ی دیتا ہے اور دونوں طرفین کو جدید یت کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جدیدیت چین اور افریقی ممالک کا مشترکہ مقصد ہے ، لین نے کہا کہ چین آزادانہ ترقی کی راہ تلاش کرنے میں افریقہ کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ان تین شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے جہاں جدیدیت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے افریقہ کی صنعت کاری کی حمایت کے لئے اقدامات کا آغاز کیا اور افریقہ کی زرعی جدیدکاری کی حمایت کرنے والے چین کے منصوبے اور چین-افریقہ تعاون فورم (ایف او سی اے سی) کے فریم ورک کے تحت ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ پر چین-افریقہ تعاون کے منصوبے پر عمل درآمد کیا تاکہ افریقہ کی ترقی اور خوشحالی کو ٹھوس اقدامات کے ساتھ مدد فراہم کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اولین ترجیح ہے۔ چین نے بہت سے افریقی ممالک کو اپنی پہلی موٹر وے، پہلا سمندر پار پل اور پہلا صنعتی پارک تعمیر کرنے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی اور معاشی تعاون کا ایک اہم شعبہ ہے۔ گزشتہ سال چین اور افریقہ کے درمیان تجارتی حجم 282.1 ارب امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ 2023 کے اختتام تک ، افریقہ میں چینی براہ راست سرمایہ کاری 40 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ گزشتہ تین سالوں میں چین نے افریقہ میں 11 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد کی ہے۔
لین نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی تعاون کا مرکز ہے چین نے قابل تجدید توانائی، پائیدار زراعت اور وسائل ریموٹ سینسنگ کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق کی ہے، اور سیٹلائٹ اور ایرو اسپیس، ڈیجیٹل معیشت، بیٹریوں اور فوٹو وولٹک مصنوعات پر تعاون کو گہرا کیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا ہمارا حتمی مقصد ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ لوبن ورکشاپ ، 10 ہزار افریقی دیہات کی سیٹلائٹ ٹی وی تک رسائی کا پروگرام اور افریقہ سولر بیلٹ پروگرام جیسے بہت سے چھوٹے لیکن سمارٹ منصوبوں پر عمل درآمد کیا گیا ہے ۔
