اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسیاسی عدم استحکام،دہشت گردی میں اضافہ خراب معیشت کی بڑی وجوہات ہیں،عمران...

سیاسی عدم استحکام،دہشت گردی میں اضافہ خراب معیشت کی بڑی وجوہات ہیں،عمران خان

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فیصلے کرنے والوں کو ملک کی فکر نہیں،ملک میں سیاسی عدم استحکام،دہشت گردی میں اضافہ خراب معیشت کی بڑی وجوہات ہیں،عوام کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرسکتی ہیں فوج نہیں، ایسا ہوتا تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا، برے وقت میں چھوڑ کرجانیوالوں کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں،سختیاں،تشدد برداشت،ساتھ کھڑے رہنے والے تسلی رکھیں ان کیلئے بہتر فیصلہ ہوگا،فیئر ٹرائل کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، جتنے حالات خراب ہو رہے اتنی ہی سختیاں بڑھائی جارہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے ملک کیلئے نظر آنیوالا سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے پہلے سنا تھا 50 سال میں سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی اب پتا چلا ہے اس سال تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی ہے، ملکی آمدن نہیں ہے قرض بڑھ رہے ہیں ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے،سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کا بڑھنا خراب معیشت کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فراڈ الیکشن کی وجہ سے ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، دوسری جانب دہشت گردی بڑھ رہی ہے، پہلے ہم پر ملبہ ڈال رہے تھے کہ دہشت گردی ہمارے سیٹلمنٹ پلان کی وجہ سے ہو رہی ہے اب کہہ رہے ہیں سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی دہشت گرد، کچے کی دہشت گردی، بلوچستان میں دہشت گردی اور بڑھتے جرائم میں کون ملک میں سرمایہ کاری کرے گا؟،دوسری جانب خفیہ اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں صوبائیت کا بڑا خطرہ ہے، بلوچستان دہشت گردی پر پنجاب میں احتجاج کروایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرسکتی ہیں فوج نہیں اگر ایسا ہوتا تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی واحد فیڈرل جماعت ہے جو عوام کو متحد کرسکتی ہے، باقی سب ریجنل پارٹیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے کرنے والوں کو ملک کی فکر نہیں، بلوچستان کے موجودہ حالات میں ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ بلوچوں کو ساتھ لے کر چلیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان میں غصہ ہے، برا بھلا کہہ رہے ہیں پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ باقی جماعتیں جلسے کر رہی ہیں اور ہمیں ایک بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دینی جماعتوں کے احتجاج اور کرکٹ میچ کی وجہ سے جلسہ ملتوی کیا، ہم چاہتے تھے کہ ملک میں انتشار نہ پھیلے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ برے وقت میں پارٹی چھوڑ کر جانیوالوں کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے، میں نام نہیں لوں گا لیکن مجھے معلوم ہے برے وقت میں کون سے لوگ چھوڑ کر گئے؟ بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوری میں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے مشکل وقت گزارا، سختیاں اور تشدد برداشت کیا اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے وہ تسلی رکھیں ان کیلئے بہتر فیصلہ ہوگا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ فیئر ٹرائل میرا حق ہے،یہاں فیئر ٹرائل کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، جتنے حالات خراب ہو رہے ہیں اتنی ہی سختیاں بڑھائی جارہی ہیں، پارٹی لیڈرز اور وکلا سے ملنے نہیں دیا جاتا، تیسرا ہفتہ ہے بچوں سے بھی فون پربات نہیں کروائی جارہی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!