بیجنگ: چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ اس تبدیل ہوتی اور ہنگامہ خیز دنیا میں ممالک کو تقسیم یا تصادم کی نہیں بلکہ یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے جمعرات کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ہونے والی ملاقات میں صدر شی ے کہا کہ عوام الگ تھلگ یا رجعت پسندی کی بجائے کشادگی اور ترقی چاہتے ہیں، دو بڑے ممالک کے طور پر، چین اور امریکہ کو تاریخ، عوام اور دنیا کے لیے ایک ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے عالمی امن کے لیے استحکام کا ذریعہ اور مشترکہ ترقی کا ایک محرک ہونا چاہیے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک اور چین-امریکہ تعلقات میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں تاہم ایک مستحکم، صحت مند اور پائیدار چین-امریکہ تعلقات کے عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور یکساں تعاون کی بنیاد پر تعلقات کا اصول بدستور برقرار ہے، ملک کی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے بھرپور تحفظ کا موقف بدستور برقرار اور چین اور امریکی عوام کے درمیان روایتی دوستی کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
چینی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ چین کے ساتھ ایک ہی سمت میں کام کرے گا، چین اور اس کی ترقی کو مثبت اور منطقی لحاظ سے دیکھے گا، ایک دوسرے کی ترقی کو چیلنج کرنے کی بجائے ایک موقع سمجھے گا اور دو بڑے ممالک کے ایک ساتھ چلنے کے لیے صحیح راستہ تلاش کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
