پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینوفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل...

وفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل ہوسکتے ہیں، بلاول بھٹو

کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل ہوسکتے ہیں، سندھ کے غریب لوگوں کو سولر مفت فراہم کرینگے، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے چل رہے ہیں خواہش ہے عوام کو سندھ حکومت کے ذریعے کم قیمت بجلی فراہم کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلی ہاؤس سندھ میں سولر ہوم سسٹم تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ منشور پر عمل کرنے پر سندھ حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں، پورے ملک کی سوچ ہے کہ عوام کو سولر فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سولر سب سے پہلے کراچی اور لاڑکانہ کے عوام میں تقسیم کیا گیا، غریب ترین طبقے کو سہولیات پہنچائیں، نوکری پیشہ افراد کو بھی سہولیات دیں گے، اگلے پہلے میں مڈل کلاس طبقے کو انرجی ٹرانزیشن میں سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول میں سستی بجلی پیدا ہوتی ہے، سندھ حکومت نے تھرکول کے ذریعے سستی بجلی فراہم کی، ہم ونڈ پاور میں بھی انویسٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سولر پارک قائم کریں گے، خواہش ہے اپنے عوام کو سندھ حکومت کے ذریعے کم قیمت میں بجلی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کا ہر ادارہ صحیح کام نہیں کرسکتا، ہماری سوچ ہے کہ بڑے پیمانے پر سولر پر جایا جائے، ہم نے موسمیاتی تبدیلیوں اور سیلابوں کو بھگتا ہے، ہمارے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت سولر کے منصوبے چل رہے ہیں، ٹیوب ویلز کو سولرائز کرنا اچھا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا کہ بجلی سستی کررہے ہیں، میں نے وزیر اعظم سے کہا مجھے سمجھ نہیں آرہا بجلی کیسے سستی ہوگی؟، دو مہینوں کے چکر میں عوام کو مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم لانگ مارچ پر نکلے تو خان صاحب کی ’کانپیں ٹانگنا‘ شروع ہوگئی تھیں آج بھی ایک غلط فیصلے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آج کوئی نہ عدم اعتماد ہے نہ لانگ مارچ ہے لیکن سمجھ نہیں آرہا، بہت جلد وزیر اعلی سندھ کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی، وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں گی تو نتائج بہتر حاصل ہوں گے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!