پیر, جولائی 28, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکچین ماحول دوست توانائی کے شعبے میں بی آر آئی تعاون کو...

چین ماحول دوست توانائی کے شعبے میں بی آر آئی تعاون کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے، وائٹ پیپر

بیجنگ:چین کی ریاستی کونسل کے معلومات دفتر کی جانب سے جاری وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے شراکت دار ممالک کے ساتھ توانائی کی منتقلی کو گہرا کرنے، ماحول دوست تعاون کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے کام کیا ہے۔

چین کی ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کے عنوان سے جمعرات کو جاری وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ بی آر آئی فریم ورک کے تحت چین نے کھلے اور ماحول دوست تعاون پر توجہ مرکوز کی ہے جو اعلیٰ معیار، عوام پر مرکوز اور پائیدار ترقی پر مبنی ہے۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں چین نے بیرون ملک کوئلے سے چلنے والے نئے بجلی گھروں کی تعمیر روکنے کا وعدہ کیا اور اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ توانائی کے تعاون میں  ماحول دوست اور کم کاربن اخراج کی حامل توانائی کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی۔

چین نے ماحول دوست توانائی  منصوبوں پر 100 سے زیدہ  ممالک اور خطوں کے ساتھ تعاون کیا ہے اور متعدد اہم منصوبوں اور کچھ "چھوٹے لیکن  سمارٹ” منصوبوں کا آغاز کیا جو ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی تک رسائی اور استطاعت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرتے ہیں اور انہیں صاف ، محفوظ اور قابل اعتماد توانائی کی فراہمی کے حل فراہم کرتے ہیں۔

وائٹ پیپر میں  پاکستان کے کروٹ  پن بجلی گھر منصوبے  کا حوالہ دیا گیا ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت توانائی تعاون کا ترجیحی منصوبہ ہے۔

چینی اداروں کے ذریعے تعمیر اور چلایا جانے والا پن بجلی گھر 720 میگاواٹ کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت کا حامل ہے اور سالانہ اوسطا 32 سو گیگا واٹ آور صاف بجلی پیدا کرنےکی صلاحیت رکھتا ہے جس سے 50 لاکھ سے زیادہ افراد کی بجلی کی طلب پوری ہو گی۔

وائٹ پیپر کے مطابق  چین اعلیٰ سطح پر توانائی تعاون کے لیے مشترکہ طور پر پلیٹ فارمز کی تعمیر پر بھی کام کر رہا ہے جس میں بیلٹ اینڈ روڈ انرجی پارٹنرشپ بھی شامل ہے جس کے رکن ممالک  کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ توانائی کے تحفظ، توانائی کی منتقلی، توانائی تک رسائی اور پائیدار توانائی کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے چین نے عالمی توانائی نظم ونسق میں اصلاحات کے لئے اپنے حل  فراہم کئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!