ماسکو(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے منگولیا کے وزیراعظم گومبوجاؤ زاندان شاتر سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین منگولیا کے ساتھ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے اور ماحول دوست توانائی اور ڈیجیٹل معیشت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا خواہاں ہے۔
چین اور منگولیا کو پہاڑوں اور دریاؤں سے جڑے قریبی پڑوسی قرار دیتے ہوئے لی چھیانگ نے کہا کہ طویل مدتی، مستحکم اور دوستانہ تعاون کا تعلق دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور منگولیا کے صدر اوخنا خورلیسکھ کے ستمبر میں بیجنگ میں ہونے والی ملاقات نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے راہ ہموار کی۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین ہمیشہ منگولیا کو ہمسائیگی کی اپنی سفارتکاری میں ایک اہم ترجیح کے طور پر دیکھتا رہا ہے اور منگولیا کے ساتھ مل کر مشترکہ مستقبل کی حامل چین-منگولیا برادری کے قیام کو دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے رہنما اصول کے طور پر اپنانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین منگولیا کے ساتھ تزویراتی رابطے کو مزید مضبوط بنانے، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کا احترام اور انہیں مدنظر رکھنے، عملی تعاون کو بڑھانے اور دونوں ممالک کی جامع تزویراتی شراکت داری کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
اس موقع پر منگولیا کے وزیراعظم زاندان شاتر نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے مکمل اجلاس کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی، جس میں اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے چین کے 15 ویں پانچ سالہ منصوبے (2026-2030) کے مسودے پر سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور ان کی منظوری دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ ہمسائیگی کی سفارتکاری میں دوستی، اخلاص، باہمی فائدے اور شمولیت کے اصولوں پر عمل پیرا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منگولیا اور چین کے تعلقات طویل عرصے سے دوستانہ ہیں جس کی منگولیا بڑی قدر کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ منگولیا ایک چین کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے جبکہ تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور شی زانگ چینی سرزمین کے اٹوٹ حصے ہیں۔




