بیجنگ(شِنہوا)چین اور یورپ کے نوجوان بیجنگ میں اکٹھے ہوئے تاکہ گزشتہ نصف صدی کے دوطرفہ تعلقات کے تناظر میں مستقبل میں چین-یورپ قریبی تعلقات کے لئے نوجوانوں کے اہم کردار پر تبادلہ کیا جا ئے۔
چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز (سی اے ایس ایس) کے نائب صدر ژاؤ روئی نے چین-یورپ یوتھ ڈائیلاگ 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ نوجوان اپنے کھلے پن اور شمولیت کے جذبے کے ساتھ شعوری رکاوٹیں دور کرنے کے بہترین سفیر ہیں۔
سی اے ایس ایس کے انسٹیٹیوٹ آف یورپین سٹیڈیز کی میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس میں 30 یورپی ممالک کے نسل زی کے 61 نمائندے اور چین کے 60 طلبہ اور نوجوان ماہرین نے شرکت کی جنہوں نے ’’چین۔یورپ تعلقات آئندہ 50 سالوں میں‘‘ کے موضوع پرتبادلہ خیال کیا۔
پولینڈ کے سابق نائب وزیراعظم گرزیگورز کولودکو نے کہا کہ مستقبل میں چین اور یورپ کے تعلقات اہمیت کے حامل ہوں گے اور اچھی بات ہے کہ یہ تعلقات اب نئی نسل کے ہاتھ میں ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نوجوان نسل کے درمیان زیادہ اعتماد قائم ہے اس لئے بہتری کے لئے تبدیلیوں کی زیادہ توقعات ہیں۔
یورپ۔ایشیا سنٹر کے یورپین ڈائریکٹر جوناتھن شویسٹکا نے روشن مستقبل کی تخلیق کے لئے نوجوانوں کے غیر معمولی کردار پر زور دیتے ہوئے تجویز پیش کی کہ دونوں خطوں کے نوجوانوں کو گہری باہمی تفہیم اور اعتماد، مضبوط عوامی تبادلوں، تعلیمی تعاون، کاروباری شراکت اور مشترکہ اختراعات سمیت یورپ۔چین بہتر تعلقات کی لازمی کوششیں کرنی چاہئیں۔
چین کے دارالحکومت میں ہونے والی اس کانفرنس کے دوران چین اور یورپ کے نوجوانوں نے ثقافت اور تہذیبوں، سائنس و ٹیکنالوجی اور اقتصادی تعاون جیسے مخصوص موضوعات پر بحث ومباحثہ کیا۔




