جمعرات, نومبر 20, 2025
تازہ ترینغزہ میں نہ پھٹنے والے بم شہریوں، خصوصاً بچوں کے لیے مستقل...

غزہ میں نہ پھٹنے والے بم شہریوں، خصوصاً بچوں کے لیے مستقل خطرہ

غزہ پٹی میں جگہ جگہ بکھرا نا پھٹنے والا بارودی مواد مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو دو ہفتے سے زیادہ ہو چکا ہے لیکن ملبے کے نیچے دبا ہوا جنگی سامان اب بھی موجود ہے جو رہائشی علاقوں کو ممکنہ بارودی سرنگوں میں بدل رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مائن ایکشن سروس (یو این ایم سی ایس) کے مطابق اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والے تصادم کے بعد سے رواں سال اکتوبر کے آخر تک غزہ پٹی میں نا پھٹنے والے بارودی مواد کے باعث کم از کم 320 فلسطینی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (عربی): محمد الشافعہ، رہائشی غزہ پٹی

"ہم وہاں کھیل رہے تھے کہ اچانک دھماکہ ہو گیا اور ہم چاروں طرف جا گرے۔ ہم غزہ کے جنوبی حصے میں تھے اور جب واپس غزہ سٹی آئے تو یہیں اپنا خیمہ لگا لیا۔ ہمیں کچھ پکانا تھا تو لکڑیاں اور نایلون ڈھونڈنے نکل پڑے۔ جب ایک چیز اٹھائی تو وہ پھٹ گئی اور ہم لوہے کی سلاخوں کے بیچ دور جا گرے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (عربی): سامی الشافعہ، رہائشی غزہ پٹی

"ہمیں ایک کارڈ کا ڈبہ ملا۔ جیسے ہی اسے اٹھایا، وہ پھٹ گیا اور ہم ہوا میں اچھلتے ہوئے دور جا گرے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (عربی): اُم محمد الشافعہ، رہائشی غزہ پٹی

"ہم اپنے بچوں کی حفاظت کے بارے میں بہت پریشان ہیں کیونکہ ہر طرف جنگ کے بچے ہوئے دھماکہ خیز مواد پڑے ہیں۔ پورا علاقہ لوہے کے ڈھیر میں بدل گیا ہے اور ہمیں نہیں معلوم کہ اس کے نیچے کیا چھپا ہے۔ یقیناً یہاں بہت سا بچا ہوا اسلحہ ہے۔ جس چیز نے ہمارے بچوں کو زخمی کیا ہے وہ دوسروں کو اور شاید ہمارے بچوں کو دوبارہ بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔”

غزہ سینٹر فار ہیومن رائٹس کے مطابق غزہ بھر میں تقریباً 20 ہزار نا پھٹے ہوئے بم اور میزائل موجود ہیں۔

ادارے کے مطابق اکتوبر کے وسط تک تباہ شدہ گھروں اور بنیادی ڈھانچے سے پیدا ہونے والے ملبے کی مجموعی مقدار 6 کروڑ 50 لاکھ سے 7 کروڑ ٹن تک پہنچ چکی ہے جس میں تقریباً 71 ہزار ٹن بارودی مواد اور جنگی باقیات شامل ہیں۔

انسانی جانوں کے نقصان کے ساتھ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نا پھٹنے والا بارودی مواد اور جنگی باقیات غزہ کے پہلے سے کمزور ماحول کے لیے بھی سنگین خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔

غزہ، فلسطین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آن سکرین ٹیکسٹ:

غزہ میں نا پھٹنے والے دھماکہ خیز مواد کا خطرہ برقرار

فائر بندی کے باوجود محلے میں چھپے دھماکہ خیز مواد سے شہری متاثر

غزہ میں اب تک 320 افراد نا پھٹنے والے بموں سے جاں بحق یا زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ

 شہری دھماکہ خیز مواد کے باعث بچوں کی حفاظت کے لیے  پریشان

20 ہزار نا پھٹنے والے بم اب بھی موجود ہیں۔غزہ سینٹر فار ہیومن رائٹس

تخریب شدہ انفراسٹرکچر میں 71 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد موجود

جنگ کے باقیات غزہ کے نازک ماحول کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ ماہرین

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!