اتوار, نومبر 9, 2025
تازہ ترینچین نے ماحول دوست اور کم کاربن توانائی کی منتقلی میں نمایاں...

چین نے ماحول دوست اور کم کاربن توانائی کی منتقلی میں نمایاں پیش رفت کی ہے،وائٹ پیپر

بیجنگ(شِنہوا)چین نے قابل تجدید توانائی کے ذریعے فوسل ایندھن کے متبادل کو فروغ دینے اور نئی توانائی و برقی نظام کے قیام کے لئے کئے گئے بھرپور اقدامات کے نتیجے میں ماحول دوست اور کم کاربن توانائی کی منتقلی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔

"کاربن پیکنگ اور کاربن نیوٹریلٹی، چین کے منصوبے اور حل” کے عنوان سے چینی سٹیٹ کونسل کے اطلاعات دفتر  کی جانب سے جاری کئے گئے وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین نے دنیا میں سب سے بڑے پیمانے اور تیز ترین رفتار سے نئی توانائی کی ترقی حاصل کی ہے جہاں غیر فوسل توانائی کے استعمال کا تناسب 2020 میں 16.0 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 19.8 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک چین میں ہوا اور فوٹو وولٹک بجلی کی نصب شدہ صلاحیت ایک ہزار 690 گیگا واٹ سے تجاوز کر گئی جو 2020 کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے اور 2020 سے اب تک نصب ہونے والی نئی بجلی کی پیداوار کی صلاحیت کا تقریباً 80 فیصد حصہ ہے۔ اسی دوران چین میں عام پن بجلی کی نصب شدہ صلاحیت تقریباً 380 گیگا واٹ اور پمپ سٹوریج پن بجلی گھروں کی صلاحیت تقریباً 62.37 گیگا واٹ رہی۔

اگست 2025 کے اختتام تک چین میں 112 جوہری توانائی یونٹس کام کر رہے تھے، زیر تعمیر تھے یا تعمیر کے لئے منظور شدہ تھے جن کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت 125 گیگا واٹ تھی جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ ہے۔ اس دوران بائیو ماس سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 46.88 گیگا واٹ تک پہنچ گئی۔

دستاویز کے مطابق 2024 کے اختتام تک چین ماحول دوست ہائیڈروجن توانائی کی سالانہ پیداوار کی صلاحیت میں ایک لاکھ 50 ہزار ٹن سے زائد کے ساتھ دنیا بھر میں سرفہرست رہا۔

سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کے مطابق 2025 میں پیرس معاہدے کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر جاری اس وائٹ پیپر کو گزشتہ 5 برسوں میں کاربن پیک اور کاربن نیوٹریلٹی کے حصول میں چین کی بڑی کامیابیوں کے جامع جائزے اور اس کے تجربات، اقدامات اور عملی طریقہ کار کو عالمی برادری کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے شائع کیا گیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!