ہفتہ, نومبر 8, 2025
انٹرنیشنلچین کی ماحولیاتی پالیسی پر امریکی الزامات بے بنیاد ہیں،چینی مندوب

چین کی ماحولیاتی پالیسی پر امریکی الزامات بے بنیاد ہیں،چینی مندوب

اقوام متحدہ(شِنہوا)ایک چینی مندوب نے چین کی ماحولیاتی پالیسی کے متعلق بے بنیاد امریکی الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

ماحول اور سلامتی کے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندے ڈین نیگریا نے چین پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین اپنے معاشی حریفوں کو کمزور کرکے غیر منصفانہ معاشی فوائد حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ارکان پر زور دیا تھا کہ وہ امریکہ کو بطور ماڈل دیکھیں۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے امریکی الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین 1.4 ارب کی آبادی والا اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی  مجموعی  ملکی پیداوار رکھنے والا ملک ہے، چین عالمی معاشی ترقی میں سالانہ 30 فیصد حصہ ڈال رہا ہے اور اس کا فی کس کاربن اخراج دنیا میں سب سے زیادہ اخراج کرنے والے ممالک میں شامل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے چین کو مضبوط عزم رکھنے، ٹھوس اقدامات کرنے اور کاربن کے اخراج میں کمی کے وعدے پورے کرنے میں نمایاں نتائج دکھانے والے ملک کے طور پر تسلیم کر رکھا ہے۔ چین ماحولیاتی تبدیلی کے متعلق عالمی ردعمل میں یقینی طور پر عملی اقدامات کرنے والا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بالواسطہ طور پر نشاندہی کرناچاہوں گا کہ سلامتی کونسل کا ایک اور مستقل رکن  تاریخی طور پر  گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں دنیا میں پہلے نمبر پر ہے اور یہ کاربن کے اخراج کے حوالے سے ہمیشہ دنیا میں پہلے نمبر پر رہا ہے۔ سلامتی کونسل کے اس مستقل رکن نے پیرس معاہدے سے دو مرتبہ دستبرداری اختیار کرکے تاریخ میں  پیچھے کی طرف  ایک بڑا قدم اٹھایا اور عالمی ماحولیاتی نظم ونسق کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں کون اقدامات اٹھا رہا؟ کون ذمہ داریوں سے پہلو تہی کر رہا ہے؟ کون تعاون کو فروغ دے رہا ہے؟ کون تعاون کو نقصان پہنچا رہا ہے؟ بین الاقوامی برادری کو سب واضح نظر آ رہا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی ماحولیاتی اقدامات کے معاملے میں ایک دوسرے پر الزام تراشی اور ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنے کے بجائے تعاون اور یکجہتی کو فروغ دے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!