اتوار, نومبر 9, 2025
انٹرنیشنلچین کے تجربے سے گراں قدر سبق ملتا ہے، رہنما روسی کمیونسٹ...

چین کے تجربے سے گراں قدر سبق ملتا ہے، رہنما روسی کمیونسٹ پارٹی

ماسکو(شِنہوا)کمیونسٹ پارٹی آف رشین فیڈریشن (سی پی آر ایف) کی مرکزی کمیٹی کے چیئرمین گیناڈی زوگانوف نے کہا ہے کہ روس کو چین کے ترقیاتی تجربے سے سیکھنا چاہیے اور چین کے ساتھ مزید تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

زوگانوف نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی)، چینی حکومت اور اس کی تہذیب کے تجربے سے سیکھنا چاہیے تاکہ ہم مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے اور مغرب پر انحصار کئے بغیر ہائی ٹیک مصنوعات تیار کرنے کی صلاحیت پیدا کر سکیں۔

زوگانوف نے کہا کہ چین ایک بے مثال رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ چین کا دورہ کریں تاکہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں کہ مضبوط پالیسیوں اور ایک قابل قیادت رکھنے والی جماعت کی بدولت چند دہائیوں میں کیا کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ملک یا سیاسی جماعت ایسے کارناموں پر فخر کرے گی۔

انہوں نے کہا  کہ سی پی آر ایف کے مندوبین نے چین کے جنوبی ساحلی شہر شین زین کے متعدد دورے کئے ہیں۔ یہ شہر جو چند ہی دہائیوں میں ماہی گیری کے گاؤں سے ایک بڑے شہر میں تبدیل ہو گیا ہے، اب مختلف پیداواری اور ٹیکنالوجی صنعتوں کا مرکز ہے جہاں روبوٹس اس کی مارکیٹ میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے دورے میں چین کے وسطی صوبے ہائی نان میں آٹوموبائل مینوفیکچرنگ پلانٹس سے بھی گہرے طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

زوگانوف نے کہا  کہ سی پی سی کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کے بعد عوام کو متحد کرنے، غربت کا خاتمہ کرنے، ہر لحاظ سے ایک معتدل خوشحال معاشرہ تعمیر کرنے اور سب کے لئے مشترکہ خوشحالی کو آگے بڑھانے کا چین کا تجربہ سی پی سی کے بنیادی مشن کی عکاسی کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!