کمبوڈیا کے صوبے سیم ریپ میں سیاح انگ کور آثار قدیمہ پارک کی سیر کر رہے ہیں-(شِنہوا)
نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا نے سال 2025 کے پہلے دس مہینوں میں اپنے مشہور انگ کور آثار قدیمہ پارک میں کل 68 ہزار 418 چینی سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 63 ہزار 545 سیاحوں کی آمد کے مقابلے میں 7.6 فیصد زیادہ ہے۔
سرکاری ادارے انگ کور انٹرپرائز کی جاری رپورٹ کے مطابق جنوری سے اکتوبر کے دوران امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے بعد یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل انگ کور کے لئے چین غیر ملکی سیاحوں کا چوتھا سب سے بڑا ذریعہ رہا۔
پیسفک ایشیا ٹریول ایسوسی ایشن کمبوڈیا کے چیئرمین تھورن سینان نے کہا کہ چین میں متوسط طبقے کے لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اگر کمبوڈیا کے لئے پروازیں اور بہتر ہوں اور سیاحوں کو اچھی معلومات دی جائیں تو کمبوڈیا آنے والے چینی سیاحوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ اس نمو کو برقرار رکھنے کے لئے پروازوں کا تسلسل، ویزا میں سہولت اور چینی سیاحوں کے لئے کمبوڈیا کی سیاحتی کشش کو برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔
شمال مغربی صوبے سیم ریپ میں واقع انگ کور آثار قدیمہ پارک جنوب مشرقی ایشیا کا سب سے مقبول سیاحتی مقام ہے، جہاں نویں سے تیرہویں صدی کے درمیان تعمیر کئے گئے 91 قدیم مندروں کے آثار موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے دس مہینوں میں 171 ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے 7لاکھ 65 ہزار 518 غیر ملکی سیاحوں نے اس پارک کا دورہ کیا، جس سے ٹکٹوں کی فروخت سے 3 کروڑ 55 لاکھ 70 ہزار امریکی ڈالر کی مجموعی آمدنی حاصل ہوئی۔




