ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کا نیا چیمپئن آج بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن معرکے میں سامنے آئے گا۔
ممبئی کے ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میں دونوں ٹیمیں تاریخ رقم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
1973 سے اب تک خواتین ون ڈے ورلڈ کپ صرف آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے جیتا ہے، لہٰذا آج کا فائنل کرکٹ کی تاریخ میں ایک نئی چیمپئن ٹیم کے ظہور کا دن بننے جا رہا ہے۔
بھارتی ٹیم اس سے قبل 2005 اور 2017 میں 2 مرتبہ فائنل کھیل چکی ہے، مگر ٹائٹل اپنے نام نہیں کر سکی۔
اس بار ٹیم نے 7 بار فائنل جیتنے والی آسٹریلیا کو سنسنی خیز سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی خواتین پہلی بار ون ڈے ورلڈ کپ فائنل میں پہنچی ہیں۔
بھارتی کپتان ہرمین پریت کور نے فائنل سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ میچ بھارت میں خواتین کرکٹ کے مستقبل کے لیے ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم پچھلی بار فائنل کھیل کر واپس آئے تھے تو بھارت میں خواتین کرکٹ کے بارے میں رویے میں بہت تبدیلی آئی تھی۔ اگر اس بار ہم جیت گئے تو یقیناً بین الاقوامی اور گھریلو دونوں سطح پر مزید مثبت تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔
ہرمین پریت کور اور سمریتی مندھانا بھارتی خواتین کرکٹ کی اسٹار کھلاڑی بن چکی ہیں، خصوصاً ویمنز پریمیئر لیگ (WPL) کے آغاز کے بعد۔
سیمی فائنل میں جمیما روڈریگز نے ناقابلِ شکست 127 رنز کی تاریخی اننگز کھیل کر بھارت کو 339 رنز کے ہدف تک پہنچایا۔
کپتان نے کہا کہ یہ ہمارے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ ٹیم نے گزشتہ 2 میچوں میں جس جذبے سے کھیلا ہے، اس پر پورا ملک فخر کر رہا ہے۔ اب ہم فائنل میں اپنی پوری توانائی جھونک دیں گے۔
ادھر جنوبی افریقہ کی کپتان لورا وولوارڈٹ نے کہا کہ بھارت کی میزبانی اور ہوم کراؤڈ کا دباؤ ان کے لیے موقع بھی ہے اور چیلنج بھی۔ تماشائیوں کی ساری اسپورٹ بھارت کے ساتھ ہوگی، لیکن اتنے بڑے مجمع کے سامنے کھیلنا ہمارے لیے ایک نایاب موقع ہے۔ امید ہے کہ دباؤ بھارت پر زیادہ ہوگا، جس سے ہمیں فائدہ ہو سکتا ہے۔
ہرمین پریت کور کے بقول اس فائنل کی سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ کرکٹ کو ایک نیا چیمپئن ملنے والا ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھارت ہو۔
میچ کا آغاز آج شام ممبئی کے ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں ہوگا، جہاں 45 ہزار سے زائد شائقین کی شرکت متوقع ہے۔




