اتوار, نومبر 2, 2025
پاکستانوزیراعلی پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ دریا ترک نخبار کی ملاقات، دو...

وزیراعلی پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ دریا ترک نخبار کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات، تعلیم و دیگر منصوبوں پر تبادلہ خیال

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، جرمنی کی رینیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، تعلیم حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون، خواتین کی بااختیاری سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔

ہفتے کو وزیراعلی مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دریا ترک نخباور نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ویمن امپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مریم نواز نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دریا ترک نخباور کا پرتپاک وپر خلوص خیرمقدم کیا اور جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔

وزیراعلی نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، وزیراعلی نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فائونڈیشن کی 100ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فائونڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاس ہے، پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرز حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔

وزیراعلی نے دِریا ترک نخباور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔

وزیراعلی نے فریڈرک ایبرٹ فائونڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کیلئے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے، جرمنی 1951ء سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے، جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعلی نے نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کیلئے جرمنی کے ڈوال ووکیشنل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024ء میں 3.6ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرتعلیم ہیں۔

وزیراعلی نے کہا کہ خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے، ای بائیک سکیم، ہونہار سکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوزخواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔مریم نواز نیجرمن اداروں کیساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، پنجاب کے تاریخی ورثے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔

وزیراعلی نے پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!