سندھ ہائیکورٹ نے شہری کیخلاف جھوٹے مقدمے کے اندراج پر ایس ایس پی سمیت 4 پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ کے لاڑکانہ بینچ نے کیس پر سماعت کی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم امتیاز سہتو کے قبضے سے دستی بم برآمد ہوا، اس کا ارادہ لاڑکانہ خیرپور پل کو نقصان پہنچانے کا تھا۔
عدالت نے کہا کہ ملزم 11اگست 2025ء سے سی آئی اے پولیس لاڑکانہ کی غیرقانونی حراست میں تھا، پولیس نے بدنیتی کے تحت جھوٹا مقدمہ قائم کیا تاکہ ملزم کو ہراساں کیا جا سکے، ایک شخص محراب پور سے 100کلومیٹر دور جا کر پل اڑانے کی کوشش کرے جو غیر معقول اور ناقابل یقین ہے۔
عدالت نے ایس ایس پی لاڑکانہ احمد فیصل چوہدری، ڈی ایس پی پراسیکیویشن بشیر ابڑو، ایس ایچ او ہٹری غلام شاہ تھانہ شمشاد ابڑو اور کیس کے انویسٹی گیشن افسر کو ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے۔
عدالت نے مقدمے کی تحقیقات ایف آئی اے کے حوالے کرنے اور 7دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ 20ہزار کے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظورکرلی۔




