چین کی ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا بیجنگ میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ "تائیوان کی آزادی” کے علیحدگی پسند شین پاؤ یانگ کے خلاف علیحدگی کے الزامات پر پولیس کی تحقیقات قومی وحدت کے تحفظ کے لئے ایک جائز اور ضروری اقدام ہے۔
ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بیان اس وقت دیا جب چھونگ چھنگ شہر کی پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے شین پاؤ یانگ کے خلاف علیحدگی کی مشتبہ سرگرمیوں پر فوجداری تحقیقات شروع کر دی ہیں جن میں علیحدگی پسند تنظیم کوما اکیڈمی کا آغاز اور قیام شامل ہے۔
چھن بن ہوا نے کہا کہ قانون کے مطابق "تائیوان کی آزادی” کے مٹھی بھر علیحدگی پسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی اور ان کو سخت سزا دینے کا اقدام دراصل تائیوان کے عوام کی بیشتر اکثریت کے مفادات، فلاح و بہبود کے تحفظ اور قومی خودمختاری و علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "تائیوان کی آزادی” کی علیحدگی پسند سرگرمیاں آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا اور فوری خطرہ ہیں۔ چھن نے مزید کہا کہ وہ سخت گیر علیحدگی پسند جو "تائیوان کی آزادی” کی وکالت کرتے ہیں، دراصل ایسے ناپاک عناصر ہیں جو آبنائے پار تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں، ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے علیحدگی پسند ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے جنگ بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں۔
چھن بن ہوا نے تائیوان کے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ "تائیوان کی آزادی” کی مخالفت میں متحد ہوں اور مین لینڈ کے ساتھ مل کر میل جول اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیں۔




