اتوار, اکتوبر 26, 2025
تازہ ترینچینی مفکر ژو شی کی تعلیمات عالمی حکمرانی اور تہذیبی مکالمے کی...

چینی مفکر ژو شی کی تعلیمات عالمی حکمرانی اور تہذیبی مکالمے کی راہ دکھا سکتی ہیں، ماہرین

چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر نان پِنگ میں "ژو شی کے فلسفے اور عالمی تہذیبوں کے مکالمے” کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس پیر کے روز اختتام پذیر ہو گئی ہے۔

کانفرنس میں شریک چین شناس ماہرین کا کہنا تھا کہ جنوبی سونگ سلطنت (1127 تا 1279) کے عظیم چینی مفکر اور  کنفیوشس فلسفے کے ماہر ژو شی کے نظریات آج بھی تہذیبوں کے درمیان باہمی تفہیم کو فروغ دینے اور عالمی حکمرانی کے چیلنجز سے نمٹنے میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): سالواتور جیوفری، مالٹا کے چین شناس ماہر

"جب ہم ژو شی کی بات کرتے ہیں تو وہ ’ثقافتوں کے درمیان مکالمے‘ کی بہترین مثال ہیں۔ مختلف تہذیبیں ایک دوسرے سے سیکھتی ہیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم سب مختلف ہیں مگر ’لی‘ یعنی اصول ایک ہی ہے۔ انصاف، ہمدردی، رحم دلی اور محبت، یہ سب اخلاقی قدریں ہم سب میں مشترک ہیں، فرق صرف ان کے اظہار کے طریقوں میں ہے۔

میرا خیال ہے یہی وہ راستہ ہے جو آج چین بھی اختیار کر رہا ہے۔ ژو شی کے فلسفے کو اسی سوچ کے تحت عالمی سطح پر اپنایا جا سکتا ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ چین اور دیگر ممالک ایک دوسرے سےسیکھنے اور عالمی مکالمے کے اسی اصول کو فروغ دے رہے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): مارک لوگن، برطانوی چین شناس ماہر

"گزشتہ 30 یا 40 برسوں میں بلکہ صدیوں اور ہزاروں سال پر محیط چینی طرزِ حکمرانی کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ اس کی مضبوط فکری اور فلسفیانہ بنیادیں ہیں جنہوں نے چین کو ایک متحد ملک بنائے رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

آج ہم ایک کثیر قطبی دور میں جی رہے ہیں۔ مختلف اتحادوں، تعلقات اور دوستیوں کا زمانہ ہے۔ بلاشبہ اس کے منفی پہلو بھی ہیں جیسے تنازعات یا انتشار کے خطرات مگر مجھے امید ہے کہ چینی دانائی ہمیں ان پرانے مسائل کے حل پیش کر سکتی ہے۔”

چار روزہ ایونٹ میں 51 ممالک اور خطوں سے تقریباً 200 ماہرین اور محققین نے شرکت کی۔ ایونٹ کے دوران شرکا نے فلسفی ژو شی کی زندگی اور تعلیمات سے وابستہ تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا۔

نان پِنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین کے شہر نان پِنگ میں ژو شی فلسفہ پر عالمی کانفرنس اختتام پذیر

ایونٹ میں 51 ممالک سے 200 سے زائد ماہرین اور محققین شریک ہوئے

ژو شی جنوبی سونگ سلطنت کے معروف فلسفی اور کنفیوشس مفکر تھے

مالٹا اور برطانیہ کے چین شناس ماہرین نے ژو شی  کو خراج تحسین پیش کیا

شرکا نے ژو شی کی تعلیمات کو آج کی دنیا کے لئے قابل عمل قرار دیا

ژو شی کے نظریات تہذیبوں کے درمیان مکالمے کو فروغ دیتے ہیں

مقررین نے عالمی حکمرانی میں چینی دانش کے کردار کو سراہا

انصاف، ہمدردی اور محبت تمام تہذیبوں کی مشترک قدریں ہیں

مہمانوں نے ژو شی سے وابستہ تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا

کانفرنس نے مختلف ممالک کے درمیان فکری مکالمے کے نئے راستے کھول دئیے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!