صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف ماضی میں کی جانے والی تحقیقات کے بدلے میں امریکی محکمہ انصاف سے 230 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ معاملہ امریکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور صدر کے ممکنہ مفادات کے ٹکرا وکی واضح مثال ہے کیونکہ اس ادائیگی کی منظوری ان کے قریبی ساتھی یا سابق وکلا دے سکتے ہیں۔
اس معاملے پر امریکی محکمہ انصاف نے اپنے موقف میں کہا کہ وہ اپنے پیشہ ور اخلاقی ماہرین کی رہنمائی میں فیصلہ کرے گا تاہم تین ماہ قبل ادارے کے سربراہ اخلاقیات کو برطرف کر دیا گیا تھا۔
یاد رہے ٹرمپ نے 2023 اور 2024 میں دو علیحدہ شکایات دائر کی تھیں جن میں محکمہ انصاف پر ان کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ ادائیگیاں عام طور پر ٹیکس دہندگان کے پیسے سے کی جاتی ہیں۔
