پیر, اکتوبر 20, 2025
انٹرٹینمنٹچینی رقص پر مبنی فلم لندن ڈانس فیسٹیول میں توجہ کامرکز

چینی رقص پر مبنی فلم لندن ڈانس فیسٹیول میں توجہ کامرکز

برطانیہ کے شہر لندن میں سلک روڈ ڈانس فیسٹیول میں چینی رقص پیش کیا جا رہاہے-(شِنہوا)

لندن(شِنہوا)چوتھا لندن انٹرنیشنل سکرین ڈانس فیسٹیول لندن کے ٹرینٹی لا بن کنزرویٹر آف میوزک اینڈ ڈانس میں جمعرات سے جمعہ کومنعقد ہوا، جس میں چینی رقاصوں نے پیشہ ور افراد کی خاص توجہ حاصل کی۔

فیسٹیول کے ڈائریکٹر اور برطانوی آزاد رقاص و کوریوگرافر چارلس لین حان نے چینی رقاصوں کی پیش کردہ تخلیقات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چین سے موصول ہونے والی تخلیقات اب اس فیسٹیول کا مستقل حصہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی فن پارے زبردست ردھم، رقص کی ترتیب اور ڈیزائن کے حامل ہوتے ہیں اور اینیمیشن و پروڈکشن کے لحاظ سے بھی بہت اعلیٰ معیار کے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بطور فنکار یہ ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی تخلیقی صلاحیتوں کو پہچانیں اور ان کا احترام کریں، چاہے وہ کہیں سے بھی آئیں۔ اگر کوئی تخلیق اچھی ہو تو وہ دیکھے جانے کے قابل ہے۔

2019 میں شروع ہونے والے لندن انٹرنیشنل سکرین ڈانس فیسٹیول کو اس سال چوتھے ایڈیشن کے لئے دنیا بھر سے 325 تخلیقات موصول ہوئیں، جن میں سے 32 فلموں کو نمائش کے لئے منتخب کیا گیا، جن میں 5 چین سے تھیں۔

ان میں سے ایک فلم ” ہوانما (گھوڑے کو بلانا) پیپرکٹنگ” ہے، جو چین کے صوبہ سیچھوان کے ایک صوبائی سطح کے غیر مادی ثقافتی ورثے سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے۔ یہ فلم سیچھوان نارمل یونیورسٹی کی طالبہ یی شیاؤ نے تخلیق کی ہے۔

یہ فلم عوامی کاغذی کٹنگ، رقص اور ویڈیو کو یکجا کرتی ہے اور اس میں چینی اوپیرا خاص طور پر بیجنگ اوپیرا کے عناصر بھی شامل ہیں۔ فلم جدید بصری انداز میں چین کے مشہور جنگجو ژانگ فے کی کہانی بیان کرتی ہے، جو تین سلطنتوں کے دور (220-280 عیسوی) سے تعلق رکھتے تھے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!