سال 2025 کے آغاز سے اب تک پیچیدہ عالمی معاشی حالات کے باوجود چین کی غیرملکی تجارت نے مستحکم اور مثبت ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے۔ یہ بات جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی) کے نائب سربراہ وانگ جون نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): وانگ جون، نائب سربراہ، جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی)
"جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی)کے مطابق سال 2025 کے پہلے نو ماہ کے دوران چین کی مجموعی درآمدات و برآمدات کا حجم یوآن کے حساب سے 336.1 کھرب یوآن (تقریباً 47.3 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔
برآمدی اشیا کی مالیت 199.5 کھرب یوآن رہی، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 7.1 فیصد زیادہ ہے، جبکہ درآمدات 136.6 کھرب یوآن رہیں جو کہ 0.2 فیصد کی معمولی کمی ہے۔
صرف ستمبر کے مہینے میں، چین کی درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت 8 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ 40.4 کھرب یوآن تک پہنچ گئی۔”
جی اے سی کےجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کے پہلے نو ماہ میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے وابستہ ممالک کے ساتھ چین کی تجارتی مالیت 173.7 کھرب یوآن تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 6.2 فیصد زیادہ ہے۔
جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان)، لاطینی امریکہ، افریقہ اور وسطی ایشیا کے ساتھ چین کی تجارت میں بالترتیب 9.6 فیصد، 3.9 فیصد، 19.5 فیصد اور 16.7 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ تجارت میں 2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
بیجنگ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
عالمی دباؤ کے باوجود چین کی غیرملکی تجارتمسلسل استحکام کی جانب گامزن
سال 2025 کے پہلے 9 ماہ میں تجارت میں نمایاں بہتری دیکھی گئی
بی آر آئی منصوبے سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارتی حجم بڑھ رہا ہے
آسیان، لاطینی امریکہ اور افریقہ سے تجارت میں دوہرا اضافہ ہوا
نئی منڈیوں میں چینی مصنوعات کی عالمی طلب میں تیزی آئی
نجی شعبے کی سرگرمیوں نے بیرونی تجارت کو مزید مضبوط بنایا
جدید ٹیکنالوجی اور ماحول دوست مصنوعات برآمدات کا نیا محور بنیں
ماہرین چین کی مستحکم تجارت عالمی معیشت کے لئے امید قرار دیتے ہیں
حکام کے مطابق مضبوط پالیسی اقدامات نئے تجارتی مواقع کا باعث بنے
