بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو (درمیان میں)، مشرق وسطیٰ کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے سٹیو وٹکوف (بائیں) اور ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر ایک اجلاس میں شریک ہیں-(شِنہوا)
بیت المقدس(شِنہوا)اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ملک کی فوجی مہم ابھی ختم نہیں ہوئی۔
ٹیلی ویژن پر خطاب کے دوران نیتن یاہو نے باقی رہ جانے والے 20 زندہ یرغمالیوں کی رہائی کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیا۔
انہوں نے مزید تفصیلات دیئے بغیر کہا کہ جہاں بھی ہم نے جنگ کی، کامیابی حاصل کی۔ لیکن مہم ابھی ختم نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اب بھی سلامتی کے بہت بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ ہمارے بعض دشمن دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا۔
ایک روز قبل اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضمیر نے کہا تھا کہ ملک نے حماس پر فتح حاصل کر لی ہے۔ ایک نشریاتی بیان میں ضمیر نے کہا کہ یہ کامیابی مسلسل فوجی دباؤ اور سفارتی کوششوں کے امتزاج سے حاصل ہوئی۔
ضمیر نے مزید کہا کہ اسرائیل اب بھی کئی محاذوں پر حالت جنگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج ایسے سکیورٹی حالات قائم کرنے کے لئے کارروائیاں جاری رکھے گی جن سے غزہ کی پٹی اب اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لئے خطرہ نہ رہے۔ اپنی کارروائیوں کے ذریعے ہم مشرق وسطیٰ اور آنے والے برسوں کے لئے اپنی سکیورٹی حکمت عملی کو از سر نو ترتیب دے رہے ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی جمعہ کے روز ہوئی جو کہ دو سال سے زائد عرصے تک جاری اسرائیلی بمباری کے بعد عمل میں آئی، جس سے غزہ کی پٹی تباہی اور قحط میں مبتلا ہوا۔
