چین کے شمالی شہر تیانجن کے حہ پھنگ ضلع میں واقع ایک چھوٹے پارک میں لوگ چہل قدمی کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)وزارت ہاؤسنگ اور شہری-دیہی ترقی کے وزیر نی ہونگ نے اعلان کیا ہے کہ 14 ویں 5 سالہ منصوبے (2025-2021) کی مدت کے دوران چین کے رہائشی حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے جس میں نئے تجارتی رہائشی عمارتوں کی مجموعی فروخت تقریباً 5 ارب مربع میٹر کے رقبے تک پہنچ چکی ہے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران نی ہونگ نے کہا کہ 2025-2021 کی مدت کے دوران چین نے مختلف سرکاری سبسڈی والی رہائش گاہیں تعمیر کیں یا بہتر بنائیں، شہری دیہاتوں کی تعمیر نو کی اور پرانے اور خستہ حال مکانات کی تزئین و آرائش کی جن کی کل تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ یونٹس تھی جس سے 3 کروڑ سے زائد افراد مستفید ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی صنعت نے پیمانے کے لحاظ سے مسلسل نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2024 میں اس کی مجموعی پیداواری مالیت 327 کھرب یوآن (تقریباً 46 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی اور اضافی قدر 90 کھرب یوآن رہی۔
نی ہونگ نے بیجنگ کے سرمائی اولمپک کے مقامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی صنعت میں جدیدیت کی سطح میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔
وزارت ہاؤسنگ و شہری-دیہی ترقی کے نائب وزیر ڈونگ جیانگ وو کے مطابق موجودہ ہاؤسنگ مارکیٹ مسلسل پھیل رہی ہے اور 15 صوبائی سطح کے خطوں میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ نئے گھروں کے مقابلے میں سیکنڈ ہینڈ رہائشی لین دین بڑھ گیا ہے۔
نی ہونگ نے مزید کہا کہ ہم ایسے معیاری گھروں کی تعمیر کو فروغ دیں گے جو محفوظ، آرام دہ، ماحول دوست اور سمارٹ ہوں، تاکہ عوام کی بنیادی اور بہتر رہائشی ضروریات کو مسلسل پورا کیا جا سکے۔
