چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی محکمے چینی شہریوں کو من مانے طور پر ہراساں کر رہے ہیں، ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور انہیں واپس بھیج رہے ہیں۔ چین ان اقدامات پر شدید عدم اطمینان کا اظہار اور سخت مذمت کرتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی محکمے چینی شہریوں کو من مانے طور پر ہراساں کر رہے ہیں، ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور انہیں واپس بھیج رہے ہیں۔ چین ان اقدامات پر شدید عدم اطمینان کا اظہار اور سخت مذمت کرتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حال ہی میں ایک اور چینی شہری کو امریکہ میں داخل ہوتے وقت بلاجواز تفتیش اور حراست کا سامنا کرنا پڑا، اس کی شخصی آزادی 48 گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک محدود رکھی گئی اور بعد ازاں اسے واپس بھیج دیا گیا۔
ان اطلاعات کے جواب میں ترجمان گو جیا کن نے ایک معمول کی پریس بریفنگ میں بتایا کہ چین کی بارہا اور سخت سفارتی یاد دہانیوں کے باوجود متعلقہ امریکی محکمے سخت قانون نافذ کرنے کے طریقوں کے تحت چینی شہریوں کو من مانے طور پر ہراساں کرکے ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور انہیں واپس بھیج رہے ہیں۔
گو نے کہا کہ ایسے اقدامات متعلقہ چینی شہریوں کے قانونی حقوق، مفادات اور وقار کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں اور چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے عوامی تبادلوں میں خلل ڈالتے ہیں۔ چین اس واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس قسم کے غلط اقدامات بند کریں، دونوں ممالک کے صدور کے درمیان طے پانے والی اہم اتفاق رائے پر خلوص نیت سے عمل کریں، دونوں قوموں کے عوام کے درمیان دوستانہ تبادلوں کو فروغ دیں اور ایسے واقعات کے دوبارہ رونما ہونے کے تدارک کے لئے موثر اقدامات کریں۔
گو نے کہا کہ چین بیرون ملک مقیم اپنے شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق و مفادات کے تحفظ کے لئے پرعزم رہے گا اور ایک بار پھر امریکہ کا سفر کرنے والے افراد کو یاد دہانی کراتا ہے کہ وہ ایسے خطرات سے باخبر رہیں۔
