اتوار, اکتوبر 12, 2025
انٹرنیشنلخواتین کو بااختیار بنانے کے لئے بیجنگ میں عالمی رہنماؤں کے اجلاس...

خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے بیجنگ میں عالمی رہنماؤں کے اجلاس سے بڑی توقعات ہیں، سربین وزیر

سربیا کے شہر بلغراد میں سربیا کی وزیر بےمحکمہ اور صنفی مساوات، خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام اور خواتین کو اقتصادی و سیاسی طور پر بااختیار بنانے کی انچارج تاتجانا میسورا شِنہوا کے ساتھ  ایک خصوصی انٹرویو کے دوران گفتگو کر رہی ہیں۔(شِنہوا)

بلغراد(شِنہوا)سربیا کی بغیر قلمدان کی وزیر اور صنفی مساوات، خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام اور خواتین کو معاشی و سیاسی طور پر بااختیار بنانے کی انچارج تاتجانا میسورا نے کہا ہے کہ مجھے بیجنگ میں ہونے والے آمدہ خواتین سے متعلق عالمی رہنماؤں کے اجلاس سے بڑی توقعات ہیں۔

اس اجلاس میں شرکت سے قبل میسورا نے ایک انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ ان کی توقعات اب تک حاصل کئے گئے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی سمت میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ نسل در نسل معاشرے میں خواتین کا کردار کیسے ارتقا پذیر ہوا ہے، مردوں اور عورتوں کا تعاون کے لئے حوصلہ افزائی کرنا اور نئے دور میں خواتین کی طاقت کو مزید فروغ دینے کے لئے ایک اتفاق رائے قائم کرنا ضروری ہے۔

میسورا نے مزید کہا کہ وہ توقع کرتی ہیں کہ یہ سربراہ اجلاس ان حقوق کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرے گا جو خواتین اب تک حاصل کر چکی ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بیجنگ اعلامیہ کی منظوری کے لئے بیجنگ درحقیقت ابتدائی بنیاد تھا۔ اس سال کا پروگرام اس کی منظوری کے 30 سال مکمل ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

میسورا نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بیجنگ اعلامیہ نے خواتین کے حقوق کو مضبوط بنانے اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے عالمی قانون سازی کی کوششوں کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت کہ 3 دہائیوں بعد بھی اس میدان میں کام جاری ہے یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ عزم کتنا بامقصد اور پائیدار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا دنیا کے رہنماؤں کو دوبارہ بیجنگ میں ان مقاصد پر نظرثانی کے لئے جمع کرنے کا فیصلہ ایک مضبوط پیغام دیتا ہے کہ چینی حکومت اس مسئلے کو کتنی سنجیدگی سے لیتی ہے۔

میسورا نے مزید کہا کہ حقوق کے لئے ہر عورت کی جدوجہد معنی رکھتی ہے کیونکہ ہر کوشش اس ترقی میں اپنا حصہ ڈالتی ہے جو ہم آج دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس طرح کے اہم اجلاس کی ایک بار پھر میزبانی کرنے پر بیجنگ کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!