نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیم سن نے عالمی سطح پر ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کے لیے تمام متعلقہ فریقوں سے سنجیدہ اقدامات اور اضافی وسائل فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیسٹ فارمیٹ کو زندہ رکھنے کے لیے فوری حل تلاش کرنا ضروری ہے۔
ممبئی میں سی ای اے ٹی کرکٹ ریٹنگ ایوارڈز کی تقریب میں گفتگو کرتے ہو ئے کین ولیم سن نے کہا کہ ، خصوصا ان ممالک میں جہاں یہ فارمیٹ شدید چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔35 سالہ کین ولیم سن نے دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ طویل سیریز کا انعقاد مالی لحاظ سے مشکل ہے، لیکن عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ نے اس فارمیٹ کو نئی جان بخشی ہے۔
کین ولیم سن نے کہا کہ اگرچہ وہ اب مرکزی کنٹریکٹ کا حصہ نہیں، لیکن قومی ٹیم کے ساتھ وابستگی برقرار ہے اور وہ مزید کرکٹ کھیلنے کے خواہشمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی جان ڈالی ہے، اب بھی قومی ٹیم کی نمائندگی میرے لیے باعث فخر ہے اور میں اپنا تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے دو درجوں پر مشتمل نظام پر بھی خدشات کا اظہار کیا کہ اس سے نچلی سطح کی ٹیموں کی ترقی رک سکتی ہے۔
انہوں نے نیوزی لینڈ کی بھارت میں تاریخی0-3سیریز فتح کو اپنی قوم کی سب سے بڑی ٹیسٹ کامیابی قرار دیا۔
