پیر, اکتوبر 6, 2025
انٹرنیشنلاقوام متحدہ پابندیوں کی بحالی کے بعد آئی اے ای اے کے...

اقوام متحدہ پابندیوں کی بحالی کے بعد آئی اے ای اے کے ساتھ قاہرہ معاہدہ اب کارآمد نہیں رہا، ایران

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی ترکی کے شہر استنبول میں پریس کانفرنس کی فائل فوٹو۔(شِنہوا)

تہران(شِنہوا)ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا  ہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارےکے ساتھ تعاون کی بحالی کے لئے ہونے والا حالیہ معاہدہ اب دو طرفہ تعاون کی بنیاد نہیں بن سکتا۔

ایرانی سٹوڈنٹس نیوز ایجنسی (آئی ایس این اے) کے مطابق عراقچی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سنیپ بیک میکانزم کے نفاذ نے حالات کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔ہم اب ایک نئی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

ستمبر میں ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان قاہرہ میں تعاون کے ایک نئے فریم ورک پر اتفاق ہوا تھا تاکہ ایران کے سلامتی اور حفاظت سے متعلق خدشات کو دور کیا جا سکے۔ یہ معاہدہ اس وقت سامنے آیا جب جون کے آخر میں ایران نے اسرائیل اور امریکہ کے مشترکہ حملوں، جن میں ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور جوہری سائنس دانوں کو قتل کیا گیا، کے بعد آئی اے ای اے کے ساتھ اپنا تعاون معطل کر دیا تھا۔ نئے انتظام کے تحت آئی اے ای اے  کی کسی بھی معائنہ کارروائی کے لئے ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی منظوری لازمی ہوگی۔

عراقچی نے زور دے کر کہا کہ قاہرہ معاہدہ اب ایجنسی کے ساتھ ہمارے تعاون کی بنیاد نہیں بن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سنیپ بیک میکانزم کے نفاذ کے لئے کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام مذاکرات کو مزید پیچیدہ بنائے گا اور سفارتی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے گا۔

عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے عملی طور پر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ نہ تو جوہری ہتھیار بنانا چاہتا ہے اور نہ ہی تنازع یا کشیدگی میں اضافہ چاہتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ جوہری مسئلے کو حل کرنے کا واحد قابل عمل راستہ سفارت کاری ہی ہے۔

ای 3 ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اگست میں سنیپ بیک میکانزم فعال کیا تھا جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ نے دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں کیونکہ سکیورٹی کونسل ستمبر میں پابندیوں میں نرمی کی مدت میں توسیع کرنے میں ناکام رہی تھی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!