برطانیہ کی ٹیکنالوجی انڈسٹری کا ایک وفد چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کے شہر ہیفےمیں واقع این آئی او کی نئی توانائی والی گاڑیوں (این ای وی) کے پلانٹ کا دورہ کر رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ کے مضافاتی ضلع می یون میں واقع ایک نیو انرجی وہیکل (این ای وی) سپر فیکٹری میں دھات کی چادروں کو انتہائی درستگی کے ساتھ باڈی پینلز میں ڈھالا جاتا ہے جبکہ روبوٹک بازو چمکتے ہوئے ویلڈنگ کے چمکدار شراروں کے دوران پرزوں کو جوڑتے ہیں۔
بیجنگ آٹوموٹو انڈسٹری کارپوریشن کے زیر انتظام یہ انتہائی ذہین سہولت چین کی نیو انرجی گاڑیوں کی صنعت کی ترقی یافتہ حالت کی عکاسی کرتی ہے جو پیمانے اور اختراع دونوں کے لحاظ سے دنیا میں نئے معیارات قائم کر رہی ہے۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے مطابق 2025 کے پہلے 8 ماہ میں چین میں این ای ویز کی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 37.3 فیصد اضافہ ہوا جو 96 لاکھ 25 ہزار یونٹس سے تجاوز کرگئی جبکہ فروخت 96 لاکھ 20 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی جو 36.7 فیصد اضافہ ہے اور یہ مضبوط پیداواری صلاحیت اور مارکیٹ میں زبردست طلب کی عکاسی کرتا ہے۔
چین نے 2024 میں ایک کروڑ 28 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ نیو انرجی گاڑیاں تیار کیں اور ان میں سے ایک کروڑ 28 لاکھ 60 ہزار فروخت کیں اور مسلسل 10 سال سے دنیا میں این ای وی کی پیداوار اور فروخت میں سب سے آگے ہے۔
این ای وی شعبے کی متاثر کن کارکردگی کی بنیاد مسلسل تکنیکی اختراع اور چین میں ایک مکمل صنعتی چین ہے۔
اس سال صنعت کے مختلف شعبوں میں کئی تکنیکی کامیابیاں سامنے آئی ہیں جن میں پاور بیٹریز، ذہین ڈرائیونگ سسٹمز، انتہائی تیز چارجنگ اور ایکوسسٹم انٹیگریشن شامل ہیں جو اس شعبے کی توانائی اور اختراع کی علامت ہیں۔
