بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ’’ڈھاکہ چائنہ ڈے‘‘ کی تقریب کے دوران بنگلہ دیشی طالبات سیلفی لے رہی ہیں۔(شِنہوا)
ڈھاکہ(شِنہوا)دوسرے’’ڈھاکہ چائنہ ڈے‘‘ کی تقریب نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی میں منائی گئی، جس میں چین اور بنگلہ دیش کے ثقافتی تبادلوں کی بھر پور ترقی کو اجاگر کیا گیا۔
بنگلہ دیش میں چینی سفیر یاؤ وین، بنگلہ دیش کی مشیر برائے ماہی گیری اور لائیو سٹاک فریدہ اختر، نار تھ ساؤتھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر عبدالحنان چوہدری اور یونیورسٹی کے 20 ہزار سے زیادہ طلبہ اور اساتذہ نے تقریب میں شرکت کی۔
تقریب میں مختلف پروگراموں جیسے ثقافتی ایکسپو، تعلیمی فورمز، یوتھ فورمز، فنون کے مظاہرے اور فلموں کی نمائشوں کے ذریعے چین اور بنگلہ دیش کے درمیان ہر شعبے میں لوگوں کے لئے تبادلوں کا شاندار مظاہر ہ پیش کیا گیا۔
اپنے خطاب میں فریدہ اخترنے بنگلہ دیش۔چین تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ معاشی ترقی کے لئے چین کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین طویل عرصے سے بنگلہ دیش کا قابل اعتماد تجارتی شراکت دار ہے اور ہر روز یہ تعلق مضبوط ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک دوطرفہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کو ایک موقع کے طور پر استعمال کرتے ہوئے معیشت، تجارت، تعلیم، ثقافت اور زراعت جیسے شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو مزید گہرا کریں گے۔
اس موقع پر یاؤ وین نے کہا کہ ’’ڈھاکہ چائنہ ڈے’‘ تقریب نے چین اور بنگلہ دیش کے درمیان پھلتے پھولتے ثقافتی تبادلوں کی عکاسی کی۔ یہ تقریب بنگلہ دیش کے نوجوان طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے ایک ایسا پل قائم کرنے کا ذریعہ بنی جس کے ذریعے وہ ایک حقیقی، کثیر الجہتی اور جامع چین کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
