اتوار, اکتوبر 5, 2025
انٹرنیشنلچین کا عالمی نظم ونسق اقدام بروقت ہے، کرغز ماہر

چین کا عالمی نظم ونسق اقدام بروقت ہے، کرغز ماہر

عالمی نظم ونسق اقدام کے وژن کی رہنمائی میں چین تمام ممالک کے ساتھ مل کر عالمی نظم ونسق میں اصلاح اور بہتری کے امکانات  تلاش کرے گا اور مل کر امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کا روشن مستقبل تعمیر کرے گا۔(شِنہوا)

بشکیک(شِنہوا)کرغز ماہر ایگور شیستاکوف نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے پیش کردہ عالمی نظم و نسق کا اقدام بروقت ہے کیونکہ یہ آج کے عالمی ایجنڈے کے فوری تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔

شیستاکوف نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ اقدام ایک ایسے منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا مقصد رکھتا ہے جہاں خودمختار ریاستوں کو ان کے حجم یا دولت سے قطع نظر برابر حقوق حاصل ہوں اور ایک ایسا عالمی نظام قائم کیا جا سکے جو طویل عرصے سے کچھ ممالک کی یک قطبی بالادستی کے متبادل کے طور پر کام کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین خودمختار مساوات کو عالمی نظم ونسق کے لئے بنیادی شرط سمجھتا ہے جس میں بین الاقوامی قانون اس کی ضمانت کے طور پر شامل ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو ایک شفاف اور مساوی نظام کی ضرورت ہے۔ ہر ملک کو ایک بہتر مستقبل کے لئے کوشش کرنے کا حق ہے اور جدیدیت کسی ایک ریاست کی میراث نہیں ہے۔ یہ ضروری ہے کہ مناسب اصلاحات کے ذریعے عالمی نظم ونسق کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

شیستاکوف نے کہا کہ چین کی جانب سے پیش کردہ 4 عالمی اقدامات یعنی عالمی ترقی کا اقدام، عالمی سلامتی کا اقدام، عالمی تہذیبی اقدام اور عالمی نظم ونسق کے اقدام کا مقصد چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی استحکام کو فروغ دینے کے لئے ممالک کو متحد کرنا ہے۔

کرغز ماہر نے مزید کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ عالمی نظم ونسق کا اقدام بڑھتی ہوئی افراتفری کا مقابلہ کرنے، عالمی ایجنڈے کو مسلط کرنے کی کوششوں کی روک تھام اور کثیر قطبی دنیا کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لئے دنیا بھر کی ترقی پسند قوتوں کو متحرک کرنے میں مدد دے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!