حکومت پنجاب نے پبلک و پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کیلئے ایڈمیشن پالیسی منظور کرتے ہوئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنا لازمی قرار دے دیا جبکہ وزیراعلی مریم نواز نے حکم دیا ہے کہ پنجاب کے ہر ہسپتال میں غریب مریض کو روپیہ خرچ کئے بغیر علاج کی سہولت ملنی چاہئے۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کو وزیر اعلی مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں محکمہ صحت سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنا لازمی قرار دیا گیا جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کیلئے ٹیسٹ فیس 10ہزار ڈالر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالج لسٹ میں نام آنے پر امیدوار کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ایک تہائی فیس جمع ہوگی جبکہ پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی حتمی میرٹ لسٹ آنے کے بعد یو ایچ ایس متعلقہ کالج کو جمع شدہ ایک تہائی فیس ٹرانسفر کر دے گی،داخلے کے خواہشمند طلباء حتمی میرٹ لسٹ آنے پر متعلقہ پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ہی باقی فیس جمع کروائیں گے۔
اجلاس میں پرائیویٹ ہسپتالوں میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کے بعد لازمی سروس کی باہمی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ سپیشلسٹ کی مانگ کے مطابق ٹرینی ڈاکٹر کو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے متعلقہ شعبے میں سپیشلائزیشن کیلئے بھیجا جائے گا۔اجلاس میں نئے میڈیکل کالج کی الگ بلڈنگ بنانے کی بجائے سرکاری یونیورسٹیوں میں ہی میڈیکل بلاک بنانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلی نے پنجاب کے مختلف اداروں کے بورڈ آف مینجمنٹ کی منظوری بھی دے دی۔مریم نواز نے ساہیوال میں پہلی کامیاب انجیو پلاسٹی پر اظہار مسرت کیا اور کارڈیک مرکز میں سرجری کے آغاز کو خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے میو ہسپتال کو ابلیشن سینٹر میں مریضوں کے علاج کیلئے فول پروف اور شفاف طریقے کار وضع کرنے اور کینسر مریضوںکو ہر صورت ریلیف فراہمی کی ہدایت کی۔
وزیراعلی نے حکم دیا کہ پنجاب کے ہر ہسپتال میں غریب مریض کو روپیہ خرچ کئے بغیر علاج کی سہولت ملنی چاہئے، چاہتی ہوں کہ کینسر کے ہر مریض کا علاج ممکن بنایا جائے۔اجلاس میں نواز شریف میڈیکل سٹی کے جلد قیام کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی گئی ۔
