اتوار, اکتوبر 5, 2025
پاکستانوزیراعظم کا 2035ء تک انرجی مکس میں 62 فیصد قابل تجدید و...

وزیراعظم کا 2035ء تک انرجی مکس میں 62 فیصد قابل تجدید و پن بجلی شامل کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے 2035ء تک انرجی مکس میں 62 فیصد قابل تجدید و پن بجلی شامل ،2030تک جوہری توانائی صلاحیت میں 1200 میگاواٹ اضافہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی تباہی کے ذمہ دار بڑے ممالک، بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں، گرین ہائوس گیسز میں 15 فیصد غیر مشروط کمی کا ہدف حاصل کر چکے ہیں، کلائمیٹ سمارٹ زراعت کو فروغ ،پانی کا تحفظ یقینی، ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ آگے بڑھائینگے، عالمی برادری آئندہ نسلوں کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری ،ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے۔

نیویارک میں منعقدہ سپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میں ایسے وقت میں یہاں مخاطب ہوں جب پاکستان کو مون سون کی شدید بارشوں، کلائوڈ برسٹ اور تباہ کن سیلاب کی صورتحال درپیش ہے، اس موسمیاتی آفت کی وجہ سے 50 لاکھ سے زائد افراد اور 4100 دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2022 میں بھی پاکستان کو سیلاب سے 30ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے تھے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس خود اس صورتحال کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کاربن گیسز کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے، ماحولیاتی تباہی کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں جبکہ قصور بڑے ممالک کا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی بحران کی بہتری میں ہاتھ بٹانے کو تیار ہے مگر عالمی برادری بھی اس سلسلے میں اپنے وعدے پورے کرے، قرض، قرض اور مزید قرض مسئلے کاحل نہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان زہریلی گیسوں کے اخراج کو روکنے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہا ہے ، بڑے پیمانے پر شجر کاری اور جنگلات لگائے جارہے ہیں، مینگروز کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے، متبادل اور ماحول دوست پن بجلی، شمسی اور نیوکلیئر توانائی کو فروغ دیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا ماحولیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کا عزم پختہ اور غیر متزلزل ہے، پاکستان نے 2030ء تک گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں بغیر کسی شرط کے 15 فیصد کمی کا وعدہ کیا تھا، مجموعی 50فیصد کمی کے ہدف کے تحت پاکستان پہلے ہی اپنے غیر مشروط 15فیصد کمی کے وعدے کو پورا کر چکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ اس وقت 32فیصد سے زائد ہے، شمسی توانائی کی پیداوار 2021ء کے بعد 7گنا بڑھ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پر عملدرآمد ناکافی عالمی ماحولیاتی مالی معاونت کے باعث شدید طور پر متاثر ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نے کلائمیٹ سمارٹ زراعت کو فروغ، پانی کے تحفظ کو یقینی بنانے ،ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2035 ء تک ملک کے انرجی مکس میں قابل تجدید اور پن بجلی کا حصہ بڑھا کر 62 فیصد تک کیا جائے گا،2030ء تک جوہری توانائی کی صلاحیت میں 1200میگاواٹ اضافہ کیا جائے گا ،30فیصد ٹرانسپورٹ کو صاف توانائی پر منتقل اور ملک بھر میں 3ہزار چارجر اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے عالمی برادری آئندہ نسلوں کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری ،ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے گی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!