چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں 23ویں چائنہ انٹرنیشنل موٹرسائیکل تجارتی نمائش جاری ہے۔
پیر کے روز ختم ہونے والے اس چار روزہ ایونٹ میں دنیا بھر سے 900 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کی ہے۔
رواں برس کی نمائش میں انڈسٹری کے ترقیاتی رجحانات، برقی ٹیکنالوجی، ذہانت اور باہمی ربط کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): جارڈن، موٹرسائیکل ڈیزائنر، برطانیہ
"ہم زیادہ تر ای بائیکس بنانے والوں کے لئے گرافکس تیار کرتے ہیں۔ اس لئے ہم یہاں گھوم رہے ہیں اور کئی بڑے برانڈز دیکھ رہے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): کارلو بریگنولی، ایپلیکیشن ڈیزائن کوآرڈینیٹر، جیا شِنگ سیجو کنٹرول سسٹمز کمپنی لمیٹڈ
"میرے خیال میں سب پر واضح ہو چکا ہے کہ زیادہ تر برقی گاڑیاں روایتی انجن کو پیچھے چھوڑ دیں گی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس تبدیلی کے لئے تیار ہیں۔میری سوچ یہ ہے کہ چین میں یہ گاڑیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں توچین کے باہر بھی یہی رجحان ہوگا۔ میرے خیال میں خاص طور پر آلودگی، ماحولیات اور دیگر مسائل کی وجہ سے اب یہ گاڑیاں چین کے باہر بھی روایتی انجن پر سبقت حاصل کریں گی ۔”
چھونگ چھنگ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین میں 23 ویں بین الاقوامی موٹرسائیکل نمائش کا انعقاد
دنیا بھر کے 900 سے زائد کاروباری کمپنیوں نےشرکت کی
نمائش میں برقی اور ذہین ٹیکنالوجی کو اجاگر کیا گیا
موٹرسائیکل صنعت میں برقی گاڑیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے
برطانیہ کے ڈیزائنر جارڈن نے مختلف بڑے برانڈز کا جائزہ لیا
کارلو بریگنولی نے برقی گاڑیوں کی برتری کی پیش گوئی کی
کارلو بریگنولی کے مطابق برقی گاڑیوں کا رجحان اب تیزی سے بڑھے گا
برقی گاڑیاں ماحولیاتی آلودگی کے خلاف مؤثر ثابت ہوں گی
چین اور دنیا بھر میں برقی گاڑیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link