چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کے دارالحکومت ہفیے میں ماہرین اور محققین جوہری انضمام کےجامع تحقیقی مرکز (سی آر اے ایف ٹی) کے ایک اہم ذیلی نظام کے قریب تصاویر کے لئے پوز دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی جامع تحقیقاتی سہولت برائے فیوژن ٹیکنالوجی (سی آر اے ایف ٹی) کے ریموٹ سے چلنے والے تجرباتی پلیٹ فارم نے ماہرانہ جانچ اور منظوری کا عمل مکمل کرلیا۔
سی آر اے ایف ٹی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس پرانجینئرز فیوژن توانائی ری ایکٹرز کے کلیدی پرزے تیار کرتے ہیں اور ان کے تجربات کرتے ہیں۔
عملی تجربات نے تصدیق کی ہے کہ کلاڈنگ کی مرمت و دیکھ بھال کرنے والا روبوٹ بالکل درستگی سے گھومتے ہوئے اور عمودی طور پر 60 ٹن تک کا وزن اٹھا سکتا ہے جبکہ بھاری وزن اٹھانے والا آلہ 2.5ٹن وزن اٹھا سکتا ہے۔
کلاڈنگ اور ڈائیورٹر کے پرزے جو زیادہ حرارت، طاقتور مقناطیسی فیلڈز اور نیوٹران تابکاری کے مشترکہ اثرات کے تحت کام کرتے ہیں، کو ان حالات میں نقصان پہنچنےکا خدشہ ہوتا ہے، اس لئےان کی دیکھ بھال صرف روبوٹ سے چلائے جانے والے نظام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
صنعتی روبوٹس کی تیز رفتار ترقی کے باوجود ان میں سے کوئی ایسا روبوٹ نہیں ہے جو شدید تابکاری برداشت کرتے ہوئے ایک ہی وقت میں سامان بھی اٹھائے، درستگی سے کام کرے اور فیوژن ری ایکٹر کے بنیادی پرزوں کی مرمت کے دوران ماہرانہ ہنر مندی سے کام کر سکے۔
یہ نیا پلیٹ فارم اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ یہ مستقبل کے فیوژن ری ایکٹرز کے مستحکم کام اور اس کی تجارتی کامیابی کو مدد فراہم کرنے کے لئے ایک کلیدی انجینئرنگ تصدیقی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔
