چین کے وزیر خارجہ وانگ یی آسٹریا کی وفاقی وزیر برائے یورپی اور خارجہ امور بیٹ مینل۔ریسنجر کیساتھ ویانا میں ملاقات کے موقع پر مصافحہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
ویانا(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے آسٹریا کے دورے میں آسٹریا کی اپنی ہم منصب بیٹ مینل۔ریسنجر کے ساتھ ملاقات کی۔ اس دوران دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ آسٹریا یورپی روایات کا حامل ملک ہے۔ چین اور آسٹریا کے تعلقات میں طویل المدتی استحکام دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور تاریخ کے رجحان سے مطابقت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے چین نے جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمت اور فسطائیت مخالف جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ پروقار انداز میں منائی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چین نے جنگ عظیم دوئم کے مشکل سالوں میں آسٹریا کے یہودی پناہ گزینوں کو پناہ دی اور ان کے لئے ایک قیمتی "زندگی کا دروازہ” کھولا جبکہ آسٹریا کے دوستوں نے بھی اس دور میں چین کو قیمتی تعاون فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جب چین اور آسٹریا اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 55ویں سالگرہ منا رہے ہیں، چین اور آسٹریا کی دوستانہ تزویراتی شراکت داری دو طرفہ تعلقات کے سب سے درست مقام پر موجود ہے اور اس بات کا سچا مظہرہے کہ کیسے چین اور آسٹریا کے تعلقات بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کی آزمائشوں پر کا میابی سےپورا اترے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین آسٹریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نےنئی آسٹرین حکومت کی چائنہ پالیسی میں تسلسل کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ آسٹریا چین کے ساتھ باہمی احترام کے جذبے سے کام کرے گا، قریبی رابطے قائم کرے گا، اختلافات کو حل کرنے کے لئے مشترکہ بنیادیں تلاش کرے گا، باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دے گا تاکہ چین کی وسیع منڈی اور ماحول دوست تبدیلی سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور دوطرفہ تعلقات کو اعلیٰ معیار کی نئی سطح تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے تائیوان کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کی چین میں واپسی جنگ عظیم دوئم کی فتح کے ثمرات اور جنگ کے بعد کے عالمی نظم ونسق کا ایک کلیدی حصہ ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریا مخلصانہ طور پر ایک چین کے اصول پر کاربند رہے گا اور چین-آسٹریا تعلقات کی سیاسی بنیاد کو محفوظ رکھنے کے لئے تائیوان خطے کے ساتھ کسی بھی طرح کے سرکاری رابطے سے گریز کرے گا۔
اس موقع پر مینل ریسنجرنے کہا کہ آسٹریا چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ایک چین کی پالیسی پر مضبوطی سے قائم ہے۔
انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران آسٹریا کے یہودیوں کی مدد کے لئے چین کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو اس قیمتی تاریخ کو مشترکہ طور پر یاد رکھنا چاہیے۔
