اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی وزیر اعظم اور ویتنامی صدر کا دوستانہ تعلقات کو آگے لے...

چینی وزیر اعظم اور ویتنامی صدر کا دوستانہ تعلقات کو آگے لے جانے پر اتفاق

بیجنگ: چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے  کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام(سی پی وی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور ویتنامی صدر ٹو لام سے ملاقات کی جوان دنوں چین کے دورے پرہیں۔

ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارت کاری میں ایک ترجیح قرار دیتے ہوئے لی چھیانگ نے کہا کہ چین طویل المدتی دوستی کو آگے لے جانے کیلئے تیار ہے اور بلند سیاسی باہمی اعتماد کے اہداف کیلئے کام کرنے سمیت مزید ٹھوس سلامتی تعاون چاہتا ہے ، باہمی مفید تعاون گہرا کرنا  اور عوامی حمایت مضبوط کرنا چاہتا ہے ، قریبی کثیر الجہتی ہم آہنگی ،تعاون اور اختلافات  کابہتر حل اور انتظام چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور ویتنام معاشی اورتجارتی لحاظ سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں اوران کے پاس اعلی صنعت کی تکمیل اور تعاون کے لئے وسیع جگہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین ویتنام کی دو راہداریوں اور ایک  اقتصادی  سرکل حکمت عملی کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو ہم آہنگ کرنے، رابطوں میں اضافہ، تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور زراعت، بنیادی ڈھانچے، توانائی، ڈیجیٹل معیشت،  ماحول دوست ترقی اور کلیدی معدنیات جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیزی سے آگے بڑھنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ، آسیان اور لان کانگ می کونگ تعاون جیسے کثیر الجہتی میکانزم کے تحت تعاون بڑھانے  اور مساوی، منظم، کثیر قطبی دنیا اور اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے کے لئے وسیع تر کوششوں پر زور دیا جس سے سب کو فائدہ ہو اور جس کا مقصد علاقائی اور عالمی امن و ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔

ویتنا م کے صدر ٹولام نے دوران ملاقات کہا کہ  ویتنام نے ہمیشہ چین کے ساتھ تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی میں  سٹریٹجک انتخاب اور اولین ترجیح سمجھا ہے  اور ویتنام ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ ہر سطح پر تبادلے کو مضبوط بنانے، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے اور تجارت، سرمایہ کاری، نقل و حمل، سیاحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ ویتنام-چین برادری  کی تعمیر کو فروغ دیا جاسکے جو  سٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!