چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر کونمنگ میں سٹون فاریسٹ سیاحتی مقام پر گلوبل ساؤتھ میڈیا اور تھنک ٹینک فورم 2025 کے مہمانوں کا گروپ فوٹو ۔(شِنہوا)
کونمنگ(شِنہوا)گلوبل ساؤتھ کے 24 ممالک کے 120 سے زیادہ مہمان چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے شہر چھینگ جیانگ میں عالمی ثقافتی ورثے کی حفاظت اور ترقی پر تبادلہ خیال کے لئے جمع ہوئے۔
یہ لوگ گلوبل ساؤتھ میڈیا اور تھنک ٹینک فورم 2025 کے ایک ذیلی فورم میں شریک تھے، جس کی مشترکہ میزبانی شِنہوا نیوز ایجنسی، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی یون نان صوبائی کمیٹی اور یون نان صوبے کی عوامی حکومت نے کی تھی۔
سی پی سی یون نان کی صوبائی کمیٹی کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور صوبائی کمیٹی کے تشہیری شعبے کے سربراہ زینگ یان کا کہنا ہے کہ یون نان صوبہ عالمی ثقافتی ورثے کے 6 مقامات کا مسکن ہے، جو چین میں دوسری سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ان میں پُوئر کے جِنگ مائی پہاڑ کے چائے کے قدیم جنگلات شامل ہیں جو چائے سے متعلق دنیا کے پہلے ثقافتی ورثے کا مقام ہے۔
زینگ نے کہا کہ ثقافتی ورثے کے ان مقامات کی حفاظت کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور حفاظت کو اولین ترجیح ہونی چاہیے جبکہ تحقیق، تبدیلی، تبادلہ اور تعاون کو بھی فروغ دینا چاہیے تاکہ ثقافتی اور قدرتی خزانے زندہ رہیں اور تہذیبوں کے درمیان باہم سیکھنے کے رشتوں کا ذریعہ بنیں۔
شِنہوا نیوز ایجنسی کی نائب صدر شی یان چھون نے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی ثقافتی ورثے کی پائیدار ترقی ایک منظم منصوبہ ہے جس کے لئے تمام فریقوں، خاص طور پر میڈیا کی فعال حمایت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شِنہوا گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی حکومتوں، میڈیا اور تھنک ٹینکس کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھائے گا اور عالمی ورثے کے تحفظ اور اس کے ورثے کو آگے بڑھانے کے بارے میں مشترکہ فہم اور عوامی آگاہی کو فروغ دے گا۔
دی امیج انڈیا انسٹیٹیوٹ کے صدر روبندر ناتھ ساچدیو نے کہا کہ اگرچہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے عالمی ثقافتی ورثے کے بہت سے مقامات عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں لیکن ان ممالک کے نکتہ نظر عالمی بیانیوں میں کم نمائندگی رکھتے ہیں اور اس لئے گلوبل ساؤتھ کی مضبوط آواز کی ضرورت ہے۔
فورم کے شرکاء نے تحفظ کے علاوہ اس بات پر بھی زور دیا کہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا، فلم، ٹی وی اور گیمز کے ذریعے شامل کرکے ورثے کو زندہ اور جدید زندگی کے مطابق رکھنا ضروری ہے۔




