بھارت آبی جارحیت اور سندھ طاس معاہدےکی خلاف ورزی سے باز نہ آیا۔ دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا۔
وزارت آبی وسائل نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کردیا۔ وزارت آبی وسائل کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں دو مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کیا۔ دریائے ستلج میں ہریکے فیروز پور کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
دوسری جانب بپھری لہروں نے جلال پور پیروالا میں تباہی مچا دی ۔ بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیاں زیرآب آگئی۔ لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی رات بھر انخلا آپریشن کی براہ راست نگرانی کی ۔ مزید کشتیاں منگوالی گئیں۔ تین ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں۔ وہاڑی پل کھولنے سے شہر میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا۔
ستلج، راوی اور چناب کے ملتے ہی خوفناک صورتحال بن گئی۔ ہیڈ پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ منہ زور ریلوں سے مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں کئی دیہات ڈوب گئے ۔ خیرپور ٹامیوالی، رحیم یار خان اور لیاقت پور میں ہزاروں ایکڑ فصلیں متاثر ہوئے۔ چند گھنٹوں میں بڑا ریلا راجن پور کوٹ مٹھن کے مقام سے گزرے گا۔
