ہفتہ, ستمبر 6, 2025
تازہ ترینچین میں خلائی کانفرنس کے دوران گہری خلائی معیشت کے مستقبل کے...

چین میں خلائی کانفرنس کے دوران گہری خلائی معیشت کے مستقبل کے رجحانات پیش

چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کے شہر ہیفے میں مہمان ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن لیب کے شو روم کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

ہیفے(شِنہوا)چین کے مشرقی صوبہ آنہوئی میں منعقدہ خلائی کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ گہری خلائی معیشت کا مستقبل توانائی، انٹرنیٹ، سیاحت اور ثقافتی تخلیق جیسے شعبوں پر مرکوز ہوگا اور اس کی عالمی منڈی کا حجم 2040 تک کھربوں ڈالر کی سطح تک پہنچنے کی توقع ہے۔

یہ تفصیلات چین کی ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن لیب کے چیف انجینئر شی پھنگ یان نے آنہوئی کے شہر ہیفے میں جمعرات اور جمعہ کو منعقد ہونے والی تیسری بین الاقوامی ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن کانفرنس کے ذیلی فورم میں ایک رپورٹ میں بیان کی ہیں۔

رپورٹ میں 10بڑے شعبوں کو گہری خلائی معیشت کے مستقبل کے رجحانات اور خلائی معیشت کی توسیع کے طور پراجاگر کیا گیا ہے جس میں ماورائے ارضی وسائل کی ترقی اور استعمال شامل ہے۔ ان شعبوں میں وسائل کا حصول، انٹرنیٹ، توانائی، حیاتیات، نقل و حمل، سمارٹ ٹیکنالوجیز، تعمیرات، سیاحت، حفاظت اور ثقافتی تخلیقی صلاحیت شامل ہیں۔

شی پھنگ یان نے کہا کہ چین کی گہری خلائی تحقیق سائنسی تحقیق اور تکنیکی کامیابی سے اقتصادی لحاظ سے بااختیار بنانے اور صنعت پر مبنی ترقی کے ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ گہری خلائی معیشت نئی معیاری پیداواری قوتوں کو فروغ دینے اور ایئرو سپیس صنعت کی اپ گریڈیشن کو آگے بڑھانے کے لئے ایک بنیادی محرک بننے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے گہری خلائی معیشت کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی تعاون، ٹیکنالوجی کی اختراع، حکومتی رہنمائی اور تجارتی تحریک پر بھی زور دیا۔

تیسری بین الاقوامی گہری خلائی تحقیق کانفرنس کا موضوع "زمین کے قریب سیارے” تھا جس میں شہابیوں کا پتہ لگانے، سیاروں کے دفاع اور وسائل کے استعمال پر توجہ دی گئی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!