لاہور: پاکستانی سینئر اداکار اسد ملک نے کہا ہے کہ والد نے والدہ کے انتقال کے بعد کئی سال تنہا زندگی گزاری، وہ میری ہر بات مانتے تھے، میں نے والد کی دوسری شادی کروائی لیکن مجھے افسوس ہے کہ والد کی موت کے وقت میں ان کے ساتھ نہیں تھا اور یہ غم مجھے زندگی بھر رہے گا، اگر مجھے ایک موقع مل جائے انہیں گلے لگانے کا تو میں اپنی جان بھی دے سکتا ہوں۔
ایک ٹی وی پرو گرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ والدہ کے انتقال کے بعد ہمارے والد نے ہماری بہترین پرورش کی، والد دوپہر میں اپنے دفتر سے گھر آتے اور کھانا پکا کر ہمیں اپنے سامنے کھلا کر واپس دفتر جاتے تھے۔
انہوں نے والدین کی موت کو سب سے بڑا خسارہ قرار دیا اور انکشاف کیا کہ میں نے اپنی والدہ کو اس وقت کھو دیا جب میں صرف 20 سال کا تھا۔ اس لیے مجھے ان کے ساتھ کیسا رشتہ تھا زیادہ یاد نہیں ہے اور والدہ کافی سخت مزاج تھیں اس لیے میرا اپنے والد سے ان کے انتقال تک بہت گہرا رشتہ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے شادی کا کوئی شوق نہیں، میرے خیال میں شادی کے بغیر بھی زندگی گزاری جا سکتی ہے۔ مجھے بچے بہت اچھے لگتے ہیں لیکن میں اس کے لیے شادی نہیں کرسکتا کیونکہ میں یہ ذمہ داری نہیں نبھا سکتا۔
اداکار کے مطابق شادی کے لیے مجھے بہت ساری چیزیں چھوڑنی پڑیں گی، قربانیاں دینی پڑیں گی اور میں اس کیلیے تیار نہیں ہوں۔
