لاس اینجلس: امریکی شہر لاس اینجلس میں شینزن- لاس اینجلس اقتصادی اور تجارتی تبادلہ فورم منعقد ہوا جس میں چین کے شہر شینزن اورامریکی ریاست کیلیفورنیا سے 200 سے زیادہ کاروباری افراد، کاروباری مالکان اور حکام نے شرکت کی۔
مشرقی لاس اینجلس کاؤنٹی میں سان گیبریل ویلی کے اقتصادی مرکز میں یو ایس شینزین فیڈریشن اور شینزین جنرل چیمبر آف کامرس کی جانب سے منعقد ہونے والے اس فورم کا مقصد چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی مہم میں ایک سنگ میل شینزن اورامریکہ کے مغرب میں سب سے زیادہ آبادی والے شہر گریٹر لاس اینجلس کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیناتھا۔
لاس اینجلس میں چینی قونصلیٹ جنرل کی کمرشل کونسلر پھینگ جنگ نے اپنے تبصرے میں کہا کہ فورم نے دونوں شہروں کی کاروباری برادریوں کے لئے ایک اہم تبادلے کا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ شینزن اور لاس اینجلس بحر الکاہل کے مخالف اطراف میں واقع ہیں لیکن وہ بہت سی مماثلت رکھتے ہیں اورایک دوسرے کے لیے امکانات سے بھرپور ہیں۔ دونوں متحرک عالمی شہر ہیں اور بڑی بندرگاہوں کے حامل ہونے سمیت جدیدت اور کاروبار کے لئے مضبوط ماحول رکھتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق ماحول دوست بندرگاہوں، صاف توانائی، سرحد پار لاجسٹکس، ثقافت، تعلیم اور سیاحت جیسے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے اپنے اپنے فوائد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مواصلات اور تعاون کو مزید مستحکم کریں گے تاکہ چین اور امریکہ کے درمیان مقامی تبادلوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالا جا سکے۔
سان گیبریل ویلی اکنامک پارٹنرشپ کے صدر اور سی ای او لوئس پورٹیلو نے شینزن اور گریٹر لاس اینجلس خطے کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مل کر کام کرنے اور اپنے معاشی تعلقات کو بہتر بنانے سے ہم نہ صرف اپنے ہر خطے کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ اپنے بعد آنے والے لوگوں کے لئے مواقع کو بھی بہتر بناسکتے ہیں۔
