میانمار کے شہر یانگون میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان)۔ چین سیاحتی تحفظ اور سلامتی فورم کا منظر۔(شِنہوا)
یانگون(شِنہوا)جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) اور چین کا سیاحت کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق فورم گزشتہ روز منعقد ہوا۔
فورم کا مشترکہ انعقاد آسیان۔چائنہ سنٹر (اے سی سی)، میانمار کی وزارت ہوٹلز اور سیاحت اور لان کانگ۔ می کونگ انٹیگریٹڈ لا انفورسمنٹ اینڈ سکیورٹی کارپوریشن سنٹر (ایل ایم ایل ای سی سی) نے کیا تھا۔ فورم میں مضبوط حفاظتی نظام قائم کرنے، علاقائی سیاحت کے فروغ اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے عملی اقدامات پر غور کیا گیا۔
اے سی سی کے سیکرٹری جنرل شی زونگ جُن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگرچہ وبا کے بعد آسیان کی سیاحتی صنعت نے کچھ بحالی کی ہے لیکن تحفظ، سلامتی، غلط معلومات اور تنازعات سے پیدا ہونے والے اثرات عوامی اعتماد کو متاثر کرتے ہیں اور سیاحت کی ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
انہوں نے 4 تجاویز پیش کیں جن میں علاقائی پالیسی کو گہرا کرنا، سلامتی سے متعلق تعاون، مربوط سکیورٹی اور پائیدار ترقی، سیاحت کے شعبے کی استعداد کار کو بڑھانا اور ڈیجیٹل اختراع اور نظم ونسق کو فروغ دینا شامل ہے۔
آسیان کے سیکرٹری جنرل کاؤ کم ہورن نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں زور دیا کہ آسیان ممالک کو ذمہ داریاں بانٹنی چاہیے، سلامتی کو بہتر بنانے، گہرے سکیورٹی تعاون، ثقافتی اعتماد اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ آسیان اور چین کے درمیان باہمی دوروں اور سیاحت کے شعبے میں تعاون کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے مشترکہ ترقی اور خوشحالی کا نمونہ تیار کرنے کے لئے چین کے ساتھ سیاحت کے تحفظ سے متعلق تعاون کو مضبوطی سے فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
ہوٹلز ،سیاحت، کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے میانمار کے یونین وزیر جینگ پھانگ ناؤ تاؤنگ نے سیاحت کے فروغ اور معاشی ترقی کے لئے اعلیٰ معیار کے سیاحتی تحفظ کا نظام تشکیل دینے پر زور دیا۔ انہوں نے فعال طور پر چین۔میانمار تعاون کو فروغ دینے اور سیاحت کے تحفظ کی صلاحیتوں کو مسلسل بڑھانے کے حوالے سے میانمار کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایل ایم ایل ای سی سی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل لے داوُتھ نے کہا کہ ایل ایم ایل ای سی سی تعاون کے طریقہ کار بشمول نیپی تاؤ اعلامیہ پر انحصار کرے گا تاکہ معلومات کے تبادلے اور مشترکہ کارروائیوں جیسے کثیرجہتی تعاون کے ذریعے علاقائی سیاحت کی ترقی کا تحفظ کیا جا سکے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link