منگل, اگست 26, 2025
انٹرنیشنلچین اور امریکہ زرعی شعبے میں ایک دوسرے سے بہترین تعاون کرسکتے...

چین اور امریکہ زرعی شعبے میں ایک دوسرے سے بہترین تعاون کرسکتے ہیں، چینی سفیر

امریکہ کے شہر نیو یارک میں چینی سفیر شئی فینگ تقریب سے خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)امریکہ میں چین کے سفیرشئی فینگ نے کہا ہے کہ دنیا کے اہم زرعی پیداواری کنندگان اور صارف ممالک کے طور پر چین اور امریکہ زراعت کے شعبے میں اپنی اپنی الگ طاقت رکھتےہیں، دونوں ممالک اس شعبے میں ایک دوسرے سے بہترین تعاون کرسکتے ہیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں یو ایس-چائنہ سویابین انڈسٹری پارٹنر بریک فاسٹ کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ مل کر عالمی خوراک کا تقریباً 40 فیصد پیدا کرتے ہیں اور اس کا صرف ایک چوتھائی استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کو محنت طلب زرعی اجناس میں نسبتاً برتری حاصل ہے جبکہ امریکہ کو مشینی اور وسیع پیمانے پر پیداوار کے ذریعے ایسی زرعی اجناس جن کے لئے زیادہ زرعی زمین درکار ہوتی ہے، میں مہارت حاصل ہے۔

تقریب کی مشترکہ میزبانی یو ایس سویا بین برآمدی کونسل اور خوراک، دیسی پیداوار اورحیوانی ثانوی مصنوعات کی درآمد و برآمد کے حوالے سے چائنہ چیمبر آف کامرس نے کی،جس میں دونوں ممالک کی صنعتی تنظیموں، زرعی کاروباری اداروں اور ماہرین نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ زرعی تبادلے اور تعاون سے نہ صرف دونوں ممالک کے صارفین کو زرعی مصنوعات کے انتخاب کے زیادہ مواقع ملیں گے بلکہ اس سے امریکی کسانوں کو زیادہ آمدنی بھی حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ اور چین میں زرعی تبدیلی اوراس کی ترقی کے لئے محرک فراہم کیا ہے اورعالمی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ایک نیا راستہ کھولا ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے اور تجارتی جنگ کا نشانہ کسانوں کو نہیں بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں اور کاروباری اداروں پر زرعی زمینوں کی خریداری کی پابندی لگانا درحقیقت قومی سلامتی کے نام پر ایک سیاسی فریب کاری ہے۔یہ ایک بے بنیاد اقدام ہے جس کا مقصد چند افراد کے ذاتی مفادات کے لئے چین۔امریکہ زرعی تعاون کو یرغمال بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دوطرفہ زرعی تعاون کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے دور رکھنا چاہیے اور قومی سلامتی کے نام پرتجارتی اور معاشی معاملات کو سیاسی بنانے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مخالفت کرنی چاہیے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!